بلوچستان، امن و امان کی بحالی میں جنرل باجوہ کا کردار

بلوچستان، امن و امان کی بحالی میں جنرل باجوہ کا کردار
بلوچستان، امن و امان کی بحالی میں جنرل باجوہ کا کردار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ بلوچستان میں ترقی کے لئے کردار ادا کرتے رہیں گے ۔امن وامان کی صورت حال بہتر بنانے پر فورسز کا کردار قابل ستائش ہے۔ بلوچستان میں فورسز کی جانب سے جاری طبی سرگرمیوں سے اب تک تقریباً 1لاکھ 50ہزار افراد مستفید ہو چکے ہیں ۔ آواران میں آرمی اور ایف سی کی جانب سے 200طلبا کورہائشی اور دیگرسہولیات سمیت مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے، جبکہ ایف سی بلوچستان کی جانب سے حال ہی میں ایک نئے سکول کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ پاک فوج کے اقدامات سے علاقے کی سلامتی اور امن وامان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔
ملک میں تبدیلی کی لہر کے ساتھ ہی بلوچستان میں بھی تبدیلی کی نئی لہر سامنے آ گئی ہے۔ نئی حکومت بھی بلوچستان میں امن و امان کے حوالے سے بہت سے اقدام کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ صوبے میں گورننس اور امن و امان کے نظام کو بہتر بنانا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مرکز کے نقش قدم پر چلتے ہوئے صوبے میں 100 روزہ پلان دینے کی تیاری کر لی ہے۔
جہاں تک پنجاب کی بات ہے تو وزیراعظم نے برملا اعتراف کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب دلیر آدمی ہیں۔ کل کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے بارے میں لوگ کہیں گے کہ یہ اچھی چوائس ہے۔ وزیر اعلیٰ کے ساتھ کام کرنے والے افراد بھی بے مثال ہیں۔ ان میں ایک تو چیف سیکرٹری پنجاب اکبر حسین درانی اور دوسرے سیکرٹری سروسز پنجاب احمد رضا سرور ہیں۔
صوبہ پنجاب آبادی کے لحاظ سے اہمیت کا حامل صوبہ ہے۔ قومی اسمبلی میں اس کی نشستیں بھی زیادہ ہیں۔ اسی لئے ہر جماعت پنجاب میں زیادہ نشستیں جیتنے کی کوشش کر تی ہے، لہٰذا انتخابات کے حوالے سے بھی پنجاب انتہائی حساس اہمیت رکھتا ہے۔ اسی لئے یہاں بہترین افراد کا چناؤ کیا گیا۔
راقم الحروف سے بات چیت کے دوران اکبر حسین درانی نے بتایا کہ بحیثیت سیکرٹری داخلہ بلوچستان ، انہیں سنگین خطرات کا سامنا تھا۔ گزشتہ چند سالوں سے بلوچستان دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ بلوچی عوام خواہ وہ کسی بھی مذہب اور قوم سے تعلق رکھتے ہوں ، سب دہشت گردی سے متاثر تھے۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا تھا تاکہ وہ امن و امان قائم نہ کر سکیں۔ یوں بلوچی عوام شدید عدم تحفظ کا شکار تھے۔ اکبر حسین درانی نے وہاں بطور سیکرٹری داخلہ امن و امان کی بحالی کے لئے بہت کام کیا۔ دن رات کام کرکے امن بحال کرنے کی کوشش کی جس میں وہ کامیاب بھی ہوئے۔ کئی مرتبہ ان کی گاڑی پر فائرنگ بھی ہوئی۔ پہاڑوں میں بارودی سرنگیں بھی ان کا راستہ نہ روک سکیں۔
بلوچستان میں امن و امان کے حوالے سے کلبھوشن کی دہشت گردی پر بات ہوئی ۔ اکبر حسین درانی نے بتایا کہ بطور سیکرٹری داخلہ بلوچستان کلبھوشن کی دہشت گردی پر بھارت سے تحفظات تھے اور ہیں۔ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ کلبھوشن کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔
22 کروڑ کے ملک پاکستان میں اگر ہم نے گورننس سسٹم کو تبدیل نہ کیا اور لوگوں کو اقتدار میں شریک نہ کیا تو ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے، لہٰذا وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے کہ اختیارات مرکزی حکومت سے نچلی سطح پر عام لوگوں تک منتقل ہونے چاہئیں۔
موجودہ حکومت کے تمام اقدام ملک کی ترقی، انصاف کے حصول ،کرپشن کی روک تھام اور ایک عام آدمی کی زندگی کی مشکلات کا احاطہ کئے ہوئے ہیں۔ یہ ملک اور عوام کے لئے خوش آئند ہے۔ ملک کے تمام ادارے کرپشن زدہ ہیں۔ کرپٹ افراد کے خلاف جہاد کر کے ہی انسانی حقوق کا دفاع کیا جا سکتا ہے۔

مزید :

رائے -کالم -