دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے کروڑوں کی انعامی رقم ہڑپ کئے جانے کا انکشاف
پشاور (ویب ڈیسک) خیبر پی کے میں دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے مختص کی جانے والی کروڑوں کی انعامی رقم ہڑپ کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور اس ضمن میں ایک انٹیلی جنس اِدارے کی جانب سے رپورٹ وفاق کو ارسال کی گئی ہے جس میں تحریر کیا گیا ہے کہ خیبر پی کے پولیس کے ایک سابق آئی جی جن کا تعلق پنجاب سے تھا نے صوبائی محکمہ داخلہ اور خزانہ سے دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے انعام کی رقم مختص کروائی۔
روزنامہ نوائے وقت کے مطابق انعامی رقم کی منظوری کے بعد اُن افراد کو خطرناک دہشت گرد ثابت کیا گیا جو پہلے سے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس کی حراست میں تھے، جن کے سر پر انعامی رقم مختص کرکے اُن کی گرفتاری باہر سے ظاہر کی جاتی اور رقم آپس میں تقسیم کر لی جاتی۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی پولیس نے جن افراد کو دہشت گرد ظاہر کرکے گرفتار یاں کیا اور اُن کے سَروں پر رقم ہڑپ کی اُن میں سے آدھے سے زائدافراد چند ماہ بعد عدالتوں سے ضمانتوں پر نکل کر آزاد گھوم پھر رہے ہیں، اگر وہ واقعی میں دہشت گرد ہوتے تو اُن کی ضمانتیں نہ ہوتیں کیونکہ دہشت گردی کی دفعات ناقابل ضمانت ہوتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس بہتی گنگا میں کئی اعلیٰ پولیس اَفسران نے ہاتھ دھوئے اور حکومت اور عوام کی آنکھوں میں دُھول جھونکتے رہے۔