جسم فروشی کیلئے بیرون ملک لڑکیاں سپلائی کرنیوالے گروہ کا انکشاف ، بھاگ کر آنیوالی لڑکی نے اہم قدم اٹھا لیا
وہاڑی، بورے والا (ویب ڈیسک) بیوٹی پار لر کی آڑ میں بیرون ملک جسم فروشی کے لئے لڑکیاں سپلائی کر نے والا گروہ بے نقاب ہوگیا۔ ایک لڑکی گروہ کے چنگل سے فرار ہو کر پاکستان پہنچ گئی۔جس نے ملزمان کے خلاف کاروائی کے لئے درخواست دائر کردی جس میں ’ن ب ‘ نے موقف اپنایا کہ ملازمت کا جھانسہ دے کر پاکستانی لڑکیوں سے جسم فروشی کروائی جاتی ہے۔
روزنامہ خبریں کے مطابق بیوٹی پارلر کی آڑ میں مجبور اور بے بس گھرانوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر وہاں لے جا کر ان سے دھندا کروانے والے گروہ کا انکشا ف ہوا ہے اسی گروہ کا شکار بننے والی مطلقہ نسیم بی بی سکنہ 259ای بی نے تھانہ صدر کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ میں اپنے دو بچوں کا پیٹ پالنے کی غرض سے مرضی پورہ گلی نمبر 2میں واقع نایاب بیوٹی پارلر میں ملازمت کرتی تھی کہ پارلر کی مالکن نازیہ بی بی نے مجھے کہا کہ تمہیں شارجہ میں قائم ایک پارلر میں ملازمت دلوا دیتے ہیں اور مجھے حمید خاں نامی شخص کے پاس بھیج دیا جس نے مجھے جھانسہ دیتے ہوئے مجھ سے ایک خالی سٹامپ پر دستخط کر واکر مجھ سے دو لاکھ روپے اور طلائی زیورات بطور امانت لے لئے اور مجھے شارجہ بھیج دیا جس پر وہاں مجھے شانی نامی ایجنٹ اپنے فلیٹ میں لے گیا اور مجھے دھندے کے لئے ایک نجی ہوٹل میں جانے کے لئے مجبور کرنے لگا وہاں اور بھی کئی لڑکیاں جو یہاں سے بھیجی گئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق اسی گروہ کے ذریعے شارجہ میں بھی مکروہ پیشہ سے منسلک ہیں ،شا رجہ جانے کے چھ روز بعد ہی میں موقع پا کر ان کے چنگل سے فرار ہو کر پاکستان پہنچ گئی اور آتے ہی مذکورہ ملزمان سے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی بابت بتایا اور اپنی رقم اور زیورات کی واپسی کا مطالبہ کیا تو ملزمان انکاری ہو گئے جس پر مجبور ہو کر قانونی راستہ اپنایا۔ایک سوال کے جواب میں اس کاکہناتھاکہ قانونی طریقے سے بھی انصاف ملنے کی کوئی خاص توقع نہیں ، اس لیے آپس میں معاملہ پہلے طے کرنے کی کوشش کی ۔