سی پیک کے منصوبوں میں قوم سے کسی چیز کو مخفی نہیں رکھا گیا : احسن اقبال

سی پیک کے منصوبوں میں قوم سے کسی چیز کو مخفی نہیں رکھا گیا : احسن اقبال
سی پیک کے منصوبوں میں قوم سے کسی چیز کو مخفی نہیں رکھا گیا : احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی چیز مخفی ہے تو اس کو سامنے لایا جائے۔
جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ موجودہ حکومت نہایت غیر اہم موضوعات کو نہایت سنجیدگی سے لے رہی ہے، سی پیک پر ہم نے کام کیا لیکن یہ حکومت ہر چیز کو سیاست کا شکار کر رہی ہے، ہم سی پیک میں پاکستان کے مفاد کے لیے بیٹھے تھے اور ہر افسر نے پاکستان کے مفاد کے لیے کام کیا ہے اور چین نے بھی بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور خطے میں مضبوط پاکستان کے لیے خارجہ پالیسی میں اقدامات کیے ،سی پیک کے منصوبوں میں قوم سے کسی چیز کو مخفی نہیں رکھا گیا لیکن ایک لابی پروپیگنڈا کرتی رہی ہے کہ چیزوں کو مخفی رکھا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا (کے پی) پرویز خٹک سی پیک کے ہر اجلاس میں شامل ہوتے رہے اور ان کی منظوری بھی دی ہے،چین تو پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر بنانا چاہتا ہے لیکن کہا گیا کہ چین یہاں آکر بیٹھ جائے گا اور ایسٹ انڈیا کپمنی بن جائے گا جو غلط بات ہے کیونکہ چین 50 بلین ڈالر کے منصوبے کے بعد پاکستانی عوام کی مخالفت کا سامنا کرے اس سے تو بہتر یہی تھا کہ وہ اس منصوبے کو شروع ہی نہ کرتے۔
احسن اقبال نے کہا کہ میں واضح کروں کہ پاکستان نہ تو سری لنکا اور نہ ہی ملائیشیا جیسا ہے، چین اور پاکستان کے مضبوط مراسم ہیں اور اس کا محل وقوع بھی ان سے الگ اور چین نے اس وقت مدد کی جب کوئی پاکستان میں 10 روپے سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا، ہم نے بارہا پاکستان کے تمام چیمبرز سے بات کی انہیں آگاہ کیا۔
احسن اقبال نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین کو کسی مد میں کوئی ڈیوٹی معارف نہیں کی گئی جہاں پاکستان کو فائدہ نہیں مل رہا ہو وہی پر ڈیوٹی میں میں چھوٹ دی گئی اور جہاں ہمیں فائدہ ہورہا تھا اس میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی۔