ٍچینی سکینڈل، لاہور ہائیکورٹ نے شریف فیملی، ترین کی شوگر ملز کیخلاف کارروائی روک دی
ٍٍ لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو میاں شہباز شریف فیملی کی العریبیہ شوگرملز اور جہانگیر ترین کی فاروقی پلپ کمپنی کے خلاف شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں کارروائی سے روک دیا۔مسٹر جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے دونوں ملز کی طرف سے دائر الگ الگ درخواستوں پروفاقی حکومت،ایف آئی اے اور دیگر مدعاعلیہان سے 18ستمبر تک شق وار جواب طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ درخواست گزاروں کے ساتھ زورزبردستی نہ کی جائے۔درخواستوں میں وفاقی حکومت،ایس ای سی پی، وزارت داخلہ، ایف آئی اے،وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اورشوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء کوفریق بنایا گیاہے اور موقف اختیار کیا گیاہے کہ وفاقی کابینہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی فرد کو مجرم ٹھہرائے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے غیر قانونی طور پر ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو درخواست گزار کمپنی کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی۔ سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری رپورٹ پر شوگر ملز کیخلاف تحقیقات میں طلبی نوٹسز کو کالعدم کیا ہے۔ کمپنیز ایکٹ 2017ء اور سکیورٹیز ایکٹ 2015ء کے تحت ایس ای سی پی کے ریفرنس پر ایف آئی اے تحقیقات کر سکتا ہے۔ وفاقی حکومت کی ہدایت پر ایف آئی اے کی تحقیقات غیر جانبدار نہیں ہو سکتیں۔ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اور نہ ہی اسکو بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے۔ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ محض قیاس آرائیوں اور اندازوں پر مشتمل ہے۔ ایف آئی اے کا طلبی نوٹس جاری کرنا آرٹیکل 4، 5، 10(اے) 13(بی)،18، 25اور25(اے) کی خلاف ورزی ہے، ایف آئی اے کی تحقیقات کوکالعدم قراردیاجائے۔
روک دیا