امریکی سفیر زلمے خلیل کی امن مذاکرات سے قبل ملا برادر، عبدالحکیم حقانی سے ملاقات

امریکی سفیر زلمے خلیل کی امن مذاکرات سے قبل ملا برادر، عبدالحکیم حقانی سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کابل(این این آئی) افغانستان مفاہمتی عمل کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغان حکومت کی نمائندگی کرنے والی ٹیم سے امن مذاکرات کی وجہ سے طالبان مذاکرات کاروں کی نئی ٹیم کے سربراہ کے ساتھ دوحہ میں ملاقات کی ہے غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ مذاکرات امریکا اور طالبان کے درمیان ایک معاہدے کے نتیجے میں 5 ہزار قیدیوں کی رہائی میں سے آخری نصف درجن کی رہائی کے بعد دوحہ میں شروع ہونے ہیں توقع کی جارہی تھی کہ افغان مذاکرات کاروں کی ٹیم رواں ہفتے کابل سے دوحہ کے لئے اڑان بھرے گی تاہم وہ افغان حکومت کی طرف سے اس اشارے کے منتظر ہیں کہ رہائی جس پر مغربی حکومتوں نے اعتراض کیا ہے کب عمل میں آئے گی طالبان کے ترجمان ڈاکٹر محمد نعیم نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے نئے سربراہ عبدالحکیم حقانی نے زلمے خلیل زاد کے علاوہ قطر کے نائب وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی انہوں نے کہا کہ ملاقات میں قیدیوں کی رہائی اور بین الافغان مذاکرات کے فوری آغاز سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا افغانستان میں مقیم تین طالبان کمانڈروں نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں زمین پر موجود سینئر جنگجوؤں نے مذاکرات میں ملا برادر کے غلبے کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کو موقع پر فیصلے کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے دو سینئر طالبان عہدیداروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان کے سابق شیڈو چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی، مذہبی اسکالرز کی اپنی ایک طاقتور کونسل کے سربراہ بھی ہیں ایک عہدیدار نے بتایا کہ حبیب اللہ اخونزادہ نے عبدالحکیم حقانی پر گروپ کے کسی اور سے زیادہ اعتماد کیا عہدیدار نے کہا کہ ان کی موجودگی کا بنیادی طور پر مطلب یہ ہے کہ ہمارا سپریم لیڈر خود ہی امن مذاکرات میں شرکت کرے گا کابل سے امن عمل کے بعد آنے والے ایک سفارتکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملا برادر اثر انداز ہوسکتے ہیں لیکن عبدالحکیم اللہ حقانی سینئر ہیں۔
ملاقات

مزید :

صفحہ اول -