جمشید دستی کی قیصر علی مہے سے ملاقات‘ مختلف امور پر تبادلہ خیال
ملتان (پ ر) پریس کلب اڈا بند بوسن پر سرائیکی خطے کی اہم شخصیات نے بیٹھک کی ہے۔ اس موقع پر سابق ایم این اے مظفر گڑھ جمشید دستی نے قیصر علی مہے سے ملاقات کی اور چیئر مین تحریک آواز ملتان ملک قیصر مہے کے سرائیکی صوبے کے قیام کے مشن کو سراہا اور ہر قدم پر اپنی سیاسی سپورٹ کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر ملک قیصر علی مہے نے خطاب کرتے ہوئے (بقیہ نمبر26صفحہ 6پر)
سرائیکی وسیب اور ملتان کی مرکزی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر انہوں نے سرائیکی وسیب کی تمام قوم پرست جماعتوں کو اپیل کی کہ یہ کاز فرد واحد کی کوشش سے حاصل نہیں ہونا۔ آئیں سب مل کر اس مقدس کاز کے لیے کوشش کریں۔تاکہ ہم اپنی آنیوالی نسلوں کے سامنے سرخروں ہو سکیں۔افراق و تفریق میں کچھ نہیں رکھا۔ یہ ایک جوائنٹ ایڈونچر ہے۔ یہ کسی اکیلے شخص کا کام نہیں ہے۔سرائیکی وسیب کے لیے ہم ہر وقت کسی کے پاس بھی جا سکتے ہیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ اپنی سرائیکی نسلوں کی بقاء کے لیے میں نے اپنی ذات کی نفی کر دی ہے۔ اس کام کے لیے میں ہر شخص کے دروازے تک جاؤ ں گا۔ یہ میرا مکتبہ فکر ہے کہ اپنی دھرتی کی بقاء کے لیے میں کسی بھی حد تک جا سکتا ہوں۔ علیحدہ صوبے کا قیام وسیب کے اندر بسنے والی آبادی کے لیے زندگی اور موت کا سوال ہے۔ ہم پاکستان کی آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔ اور ہماری کوشش تب ہی کامیاب ہوگی جب سرائیکی قوم پرست جماعتیں ہماری پشت پر کھڑی ہونگی۔ علیحدہ صوبے کے قیام اور قومی مفاہمتی عمل کو فروغ دینے کے لیے میں نے شہباز شریف سے پچھلے دنوں ملاقات کی ہے۔اور اپنے سرائیکی خطے کی محرومیوں کو بیان کیا۔اس کے بعد سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ سے اس سلسلے میں ملاقات کی ہے۔ اور ان کی سرائیکی وسیب کے حوالے سے اعتماد میں لیا ہے۔ اسی طرح میں نے سابق وزیراعظم اور بانی سرائیکستان سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی ہے۔ اور ان سے اس سلسلے میں رہنمائی حاصل کی ہے۔ اب مزید بھی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ایک دفعہ پھر سرائیکی قوم پرست جماعتوں کو دعوت دوں گا کہ آئیں اور مل جل کر اس مقصد کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔
تبادلہ خیال