ایک مشیر کی جگہ دوسرا لگانا درست ہے مگر سمری میں اس کی وضاحت نہیں تھی: ذرائع گورنر ہاﺅس
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن )ذرائع گورنر ہاﺅس خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایک مشیر کو ہٹا کر دوسرے کو لگانا درست ہے مگر پہلی سمری میں اس کی وضاحت نہیں تھی اس لئے اسے اعتراض لگا کر واپس بھیجا گیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبر پختونخواکابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے 26 اگست کوکوئی سمری موصول نہیں ہوئی، ستمبر کے پہلے ہفتے میں سمری ملنے پر اعتراض لگا کر بھیج دیا ہے کہ آئین کے مطابق مشیروں کی تعداد 5 سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔
ذرائع گورنر ہاﺅ س نے کہا کہ پہلی سمری میں وضاحت نہیں کی گئی کہ ایک مشیر کو برطرف کرکے دوسرے کو لگایا جائے، ایک مشیر کو برطرف کرنے کے بعد دوسرے کو لگانا درست تھا، معاونین کے حوالے سے سمری پر اب تک کوئی اعتراض نہیں لگایا گیا اور معاونین والے معاملے پر اب بھی گورنر کے پاس 7 روز باقی ہیں۔
دوسری جانب مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ گورنر فیصل کنڈی آئینی عہدے پر براجمان ہوکر بھی آئین وقانون سے نابلد ہیں، انہوں نے سمری پڑھی بھی نہیں اور اعتراض لگاکر واپس کردی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو پتا ہے کہ کتنے مشیر رکھنے ہیں، گورنر کو کابینہ میں ردوبدل کے مطابق سمری بھیجی گئی تھی ردوبدل کے مطابق مشیروں کی تعداد 5 سے زیادہ نہیں تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مشیر کی تقرری کی سمری پر ریمارکس میں گورنر نے لکھا تھاکہ آئین کے آرٹیکل 130 کی شق (11) کے تحت وزیراعلیٰ 5 سے زیادہ مشیروں کی تقرری نہیں کرسکتے۔گورنر نے نئے مشیر کی تقرری کی سمری منظور نہ کرتے ہوئے دستخط کرکے واپس بجھوا دی تھی۔