شوق دا مُل کوئی نہےں....!
دوپہر کے قرےب موبائل کی گھنٹی بجی ، فون اٹھاےا، ہےلو کےا دوسری طرف سے آواز آئی کہ ڈوگر بول رہا ہوں رومی سے بات کرےں ، پھر آواز آئی فےصل بھائی ٹائم ہے تو ہمارے ساتھ چلےں، کہےں جانا ہے ، مےں نے کہا کہ کہاں جانا؟ بس کہےں جانا ہے ، آپ آجائےں ۔ تھوڑی دےر بعد سےکٹر اے ٹو ٹاﺅن شپ چار بلاک پہنچا تو وہاں مےاں سلےمان ، رومی ، مےاں منظور ، شبےر وغےرہ سارے جمع تھے ۔ ہم نے کہا خےرےت، رومی نے کہا کہ خےرےت ہی ہے ، بس ہمارے کچھ دوست ہےں ان سے ملوانا ہے آپ کو، کون ہے ، ےہ تو جا کر ہی پتہ لگے گا ، تاہم کچھ دےر بعد مےں ان کے ہمراہ لےاقت آباد ماڈل ٹاﺅن مےں موجود تھا ، وہ مجھے اےک سٹوڈےو لے گئے جہاں چند دوست ،جن مےں سلےم اور اقبال جو کہ ماڈل ٹاﺅن لےاقت آباد کے رہائشی تھے، موجود تھے، تاہم وہاں پر ہماری ملاقات اےک اےسے لڑکے سے ہوئی ،جس کو دےکھ کر مجھے حےرت بھی ہوئی اور خوشی بھی ہوئی۔
حےرت مجھے اس کا شوق سن کر ہوئی اور خوشی اس بات کی ہوئی کہ ہمارے ملک مےں بھی اس قسم کے جنونی ہےں جو اپنے شوق کے لئے آگ مےں کودنے سے بھی نہےں ڈرتے ،جی ہاں باتوں باتوں مےں پتہ لگا کہ اس نوجوان کا نام عمران تھا ، جو سنےک ہنٹر تھا، لےکن پےشے کے اعتبار سے جانوروں کو سدھارنے کا کام، ےعنی اےنےمل ٹرےنر تھا ، باتوں باتوں مےں عمران نے بتاےا کہ اس نے بہت سے سکولوں اور کالجوں مےں بھی سنےک شو کئے ہےں، جن مےں ہماری کوشش ہوتی ہے کہ بچوں اور بڑوں کو سانپ کے بارے مےں مکمل آگاہی بھی ہو اور سانپ سے جو انسان کا ڈر ہے، وہ بھی ختم ہو سکے، عمران نے بتاےا کہ انسان سانپ سے ڈرتا ہے، لےکن درحقےقت سانپ انسان سے ڈرتا ہے ۔
ےہ بات بھی عمران سے ہی معلوم ہوئی کہ سانپ اےک بے وفا جانور ہے، کےونکہ جہاں دو تےن سانپ اکٹھے ہوں گے اور آپ ان کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہےں تو وہ آپ کو اگر کاٹنے کی کوشش کرے گا تو صرف اپنے بچاﺅ کے لئے نا کہ اس بات پر کہ آپ اس کے ساتھی کو پکڑ رہے ہےں ، ےہ بات بھی عمران نے بتائی کہ اس نے گھر مےں بے شمار سانپ پال رکھے ہےں ، جن مےں پائتھن، غےر زہرےلے اور زہرےلے سانپ بھی شامل ہےں۔ سانپوں کے بارے ےہ بھی معلوم ہوا کہ سانپ کی پلکےں نہےں ہوتیں اسی لئے سانپ اپنی پلکےں جھپک نہےں سکتا اور سب سے بڑھ کر ےہ کہ سانپ تےز آندھی ےا ہوامیں بل سے باہر نہےں نکلتا ،کےونکہ آنکھےں بند نہ ہونے کی وجہ سے اس کی آنکھوں مےں مٹی ، دھول جم جاتی ہے جس سے سانپ کو تکلےف ہوتی ہے ،یہ بھی معلوم ہوا کہ سانپ اس وقت تک حملہ نہےں کرتا جب تک اسے اپنی جان کا خطرہ نہ ہو ۔
عمران سے ہم نے سانپوں کے متعلق بے شمار قسم کی معلومات حاصل کےں جن مےں اس بات کا انکشاف بھی ہوا کہ بلےک کوبرا کنگ کوبرا نہےں ہوتا، لےکن عام آدی بلےک کوبر کو ہی کنگ کوبرا سمجھتا ہے ،جبکہ براﺅن کوبرا کنگ کو برا کہلاتا ہے ۔ اس گفتگو کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ پاکستان مےں بھی کنگ کوبرا ، بلےک کوبرا اور انڈےن کوبرا وافر تعداد مےں پاےا جاتا ہے ، لےکن پاکستان مےں پائے جانے والے ستر فےصد سانپ غےر زہرےلے ہوتے ہےں،اس نشست میں ہمےں ےہ بھی معلوم ہوا کہ پاکستان مےں انڈےن کوبرا، جبکہ ہندوستان مےں پاکستانی کوبرا بھی وافر تعداد مےں پاےا جاتا ہے ،کےونکہ انڈےن پائتھر اور پاکستانی اجگر سانپ کی بریڈ اےک ہی ہے ۔
عمران نے بتاےا کہ لاہور سمےت پاکستان بھر سے سانپ پکڑے، زےادہ تر سانپ پکڑ کر گنجان و بےابان علاقے مےں جہاں آبادی نہےں ہوتی چھوڑ دےتے ہےں ، تاہم پتہ لگا کہ سنےک ہنٹر گروپ کے پانچ ارکان ہےں، جن مےں سے تےن مل کر شکار کرتے ہےں جبکہ د و امدادی کاموں کے لئے ساتھ ساتھ ہوتے ہےں ، ابھی ہماری گفت وشنےد جاری ہی تھی کہ مےاں سلےمان کے موبائل کی گھنٹی بجی ان کے گھر سے فون آرہا تھا اور اس فون کی گھنٹی نے سارے ماحول کا مزہ ہی کر کرا کر دےا تھا۔ تاہم عمران سے سےر حاصل معلومات حاصل کر نے کے باوجود بھی تشنہ لب ہی رہے ، اسی لئے دل مےں عمران ہنٹر سے دوبارہ ملنے کی خواہش لئے وہاں سے رخصت ہونا پڑا ، تاہم دل دادو تحسےن پےش کر رہا تھا اس نوجوان کے لئے جس نے چھوٹی سی عمر مےں ہی موت کو گلے لگانا سےکھ لےا تھا ، بہر حال اجازت چاہتے ہےں ۔ دوستو! ملتے ہےں ،جلد برےک کے بعد، اللہ نگہبان رب راکھا ۔