کمر کی درد سے نجات کےلئے کونسا طریقہ علاج مفید ترین ؟ماہرین نے بتا دیا

لندن(نیوزڈیسک)اگرآپ اپنی کمر کے درد کے لئے پیراسٹامول کھاتے ہیں تو ہوشیار ہوجائیں کہ اس دوائی سے کمر کے درد میں ہلکا سے بھی فرق نہیں پڑتا بلکہ یہ ہمارے جگر پر انتہائی برے اثرات چھوڑتی ہے۔British Medical Journal نے 13کلینیکل تجربات میں یہ دیکھا کہ کمر کے درد کے لئے یہ دوائی یا توبہت ہی کم یا پھربالکل بھی نہیں اثر کرتی جبکہ یہ جگر کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔
ماہردرد ڈاکٹر بیورلی کولٹ کا کہناہے کہ کمر کی مستقل دردادویات سے ٹھیک نہیں ہوتی بلکہ اسے ٹھیک کرنے کے لئے وزن میں کمی اور ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دوتہائی کمر درد کے مریض صرف اس وجہ سے ٹھیک نہیں ہوپاتے کہ وہ اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل نہیں کرتے اور بعض تو ان میں سے آرام کرنے کی خاطر سیدھا لیٹنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے کمر کی درد مزید شدید ہوجاتی ہے۔ایک اور ماہر ڈاکٹر باب چیٹرجی کا کہنا ہے کہ ایک یا دو دن تک آرام کرنا تو اچھی بات ہے لیکن اس سے زیادہ دیر تک لیٹے رہنا آپ کی کمر کے تکلیف کوبڑھا دیتی ہے۔ماہر کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک لیٹے رہنے سے کمر کے پٹھے سکڑنے لگتے ہیں جس سے درد بڑھتا جاتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہیے کہ درد کے دوران بھی ہلکی پھلکی سیر اور چہل قدمی کریں۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کمر کے درد کے لئے کہا کرنا چاہیے۔
بہترین صحت کیلئے کس طرح کی ورزش کرنی چاہیئے،ماہرین نے ورزش سے بھاگنے والوں کو خوشخبری سنا دی
درد کش گولیاں
آپ کو چاہیے کہ پیراسٹامول صرف اس صورت میں لیں جب آپ کو یہ درد سے نجات دے لیکن اس دوران اپنے جگر کے ٹیسٹ ضرورکرواتے رہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی بو پروفین اور ایسپرین صرف اسی صورت میں لی جائے جب پیراسٹامول کام کرنا چھوڑ دے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ موخر الذکر ادویات ہمارے معدے کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں اور جوں جون عمر بڑھتی ہے ان کے نقصانات بھی زیادہ ہوتے جاتے ہیںجبکہ ان کی وجہ سے دل کے دورے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
گرم پٹیاں
تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ ان گرم پٹیوں سے تقریباً52فیصد تک کمر کی درد کم ہوجاتی ہے۔ان پٹیوں میں ایسا کیمیکل لگا ہوتا ہے کہ جب جسم پر لگانے کے بعد یہ ہوا میں آتی ہیں تو یہ جسم کو گرم کرتی ہیں جس سے پٹھوں کو کافی سکون ملتا ہے۔تاہم وہ لوگ جنہیں ذیابیطس یا دوران خون کا مسئلہ درپیش ہو انہیں استعمال سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
کمر درد کی کریمیں
ان کریموں کے استعمال کا ایک فائد ہوتا ہے کہ یہ معدے کو نقصان نہیں پہنچاتیں لیکن اس سے ہماری جلد پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے جیل یا کریمیں جن میں آئی بو پروفین اور ایسپرین ہوتی ہے وہ کچھ نہ کچھ اثر دکھاتی ہیں۔
وہ خطرناک بیماریاں جن کی تشخیص آنکھ کا معائنہ کر کے کی جاسکتی ہے
انٹی بائیوٹک
European Spine Journal میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ انٹی بائیوٹک کمر کے دردمیں مفید واقع ہوئی ہیں۔یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کچھ کمر درد کی اقسام بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں کی کمر میں چھ ماہ سے تکلیف تھی انہیں80فیصد تک آرام آیالیکن لمبے عرصے سے اس تکلیف میں مبتلا افراد کے لئے یہ زیادہ اچھی دوا نہیں۔
چاک و چوبند رہیں
30سال قبل ڈاکٹر لوگوں کو کمر درد کی صورت میں دس دن تک آرام کا مشورہ دیتے تھے لیکن اب ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ ورزش کریں اور ساتھ ہی اپنے جسم کو حرکت میں رکھیں کہ اس طرح پٹھے چاک و چوبند رہتے ہیں۔اس کے علاوہ ورزش بھی کریں کہ اس طرح آپ کے کمر کے درد میں کمی آئے گی۔
آکوپنکچر
کافی لوگوں کو اس کے استعمال سے آرام محسوس ہوتا ہے لیکن ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ اس سے کس حد تک اور کب تک آرام مل سکتا ہے۔