تفریحی ٹیکس کی چوری معمولِ ایکسائز افسران ہدف حاصل کرنے میں ناکام

تفریحی ٹیکس کی چوری معمولِ ایکسائز افسران ہدف حاصل کرنے میں ناکام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(شہباز اکمل جندران//انوسٹی گیشن سیل) لاہور میں تفریحی ٹیکس کی چوری معمول بن گئی ڈرامہ ھالز اور نجی تقریبات میں ملکی و غیر ملکی گلوکاروں اور اداکاروں کے تفریحی پروگرام کروانے والے کھلے عام ٹیکس چوری کرنے لگے۔ناقص ریکوری اور ہدف کے حصول میں ناکامی پر ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈٹیکسیشن پنجاب نے ذمے داروں کی سرزنش کرڈالی۔معلوم ہواہے کہ پنجاب حکومت نے مالی سال 2014-15کے لیے ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کو تفریحی ٹیکس کی ریکوری کے لیے 8کروڑ40لاکھ روپے کا ہدف دیا اورہدف کا لگ بھگ نصف لاہور کے لیے مختص کیا گیالیکن ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن لاہور ریجن بی تفریحی ٹیکس کی ریکوری میں بدستور مائنس جارہاہے اگرچہ ڈائریکٹر اکرم اشرف گوندل کی آمد کے بعد ریکوری میں بہتری آئی اور گزشتہ سال کے مہینوں کی نسبت حالیہ دومہینوں کا تفریحی ٹیکس پلس رہا ہے لیکن مجموعی طور انٹرٹینمنٹ برانچ اب بھی 40لاکھ روپے مائنس بتائی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ای ٹی او رانامحمد لطیف کی ناقص حکمت عملی کے باعث شہر بھر کے ڈرامہ ھالز میں اوورچارجنگ ہورہی ہے اور تھیٹروں کی انتظامیہ محکمے کے انسپکٹروں کی ملی بھگت سے ٹیکس چور ی کررہی ہے اور تین یا دوہزار روپے کے ٹکٹوں پر ریٹس کے تناسب سے ٹیکس وصول کرنے کی بجائے ٹآٹ کی قیمت کم ظاہر کرتے ہوئے ٹیکس وصولی کی جاتی ہے یہ بھی علم میں لایا گیا ہے کہ لاہور میں دوکنال یا اس سے بڑے گھروں سے لگثرری ٹیکس کی وصولی اور سروے وغیرہ کا اضافی چارج بھی ای ٹی او تفریحی ٹیکس کو دیا گیاہے جس پر انہوں نے برانچ کے بعض ناپسندیدہ انسپکٹروں کو لگثرری گھروں سے ٹیکس کی ریکوری اور سروے پر تعینات کررکھا ہے۔ اور فرمانبردار قسم کے انسپکٹروں کی ڈیوٹی تھیٹروں پر لگارکھی ہے جنہیں روسٹر کے تحت تبدیل یا روٹیٹ بھی نہیں کیا جارہا۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دنوں دھرمپورہ کے علاقے میں واقع ایک کلب میں ہونے والے میوزیکل شو میں بھارتی گلوکار میکاسنکھ کی پرفارمنس دیکھنے کے لیے آنے والے مہمانوں نے ٹکٹ کی مد میں ہزاروں روپے ادا کئے لیکن محکمے نے صرف 8لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا حالانکہ ٹیکس 18کروڑ روپے بنتا تھااور کسی قسم کی تحقیقات کرنے کی بجائے آنکھیں بند کرکے شوا نتظامیہ کے کہے کو سچ قرار دیا اسی طرح لاہور کے شاہی قلعے میں وال سٹی اتھارٹی کی طرف سے منعقد کروائے جانے والے شو میں شائقین نے گلوکار راحت فتح علی خان کو سننے کے لیے ہزاروں روپے کے ٹکٹ خریدے لیکن اتھارٹی نے نہ تو محکمے سے این او سی حاصل کیا اور نہ ہی ٹیکس کی مد میں ایک روپیہ بھی ادا کیا۔ تفریحی ٹیکس برانچ کے کے ای ٹی او رانا محمد لطیف نے میڈیا پر ظاہر کیا کہ پروگرام کے ذمے داروں کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیاہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ تاحال نہ تو قانونی کارروائی کی گئی ہے اور نہ ہی ٹیکس وصول کیا جاسکا ہے بلکہ فریقین ٹیکس کو معاف کرنے کے لیے کاوشیں کررہے ہیںیہ بھی علم میں آیا ہے کہ چند روز قبل ای ٹی او مذکور نے ڈائریکٹر کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے تحریری احکامات کے بغیر ہی بعض انسپکٹروں کو تھیٹروں سے ہٹا دیا۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر لاہور ریجن بی اکرم اشرف گوندل منجے ہوئے افسرہیں اور تفریحی ٹیکس کے ہدف کے حصول کے لیے بھر پور کوشش کررہے ہیں اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ای ٹی او تفریحی ٹیکس لاہور رانا محمد لطیف کا کہناتھا کہ یہ بات درست ہے کہ مجموعی طورپر تفریحی ٹیکس کی ریکوری مائنس میں ہے ان کا کہناتھا کہ وہ بھر پور کوشش کررہے ہیں کہ ریکوری بہتر بنائی جاسکے لیکن لگثرری ٹیکس کی اضافی ذمے داری کی وجہ سے انہوں نے اپنے سٹاف کا ایک حصہ اس ٹیکس کی وصولی پر لگارکھا ہے جس کی وجہ سے روسٹر کی تبدیلی جیسے معاملا ت متاثر ہورہے ہیں۔انہوں نے بعض انسپکٹروں کو نوازنے کے الزام کو غلط قرار دیادوسری طرف معلوم ہواہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈٹیکسیشن پنجاب احمد عزیز تارڑ نے تفریحی ٹیکس کا ہدف حاصل نہ کرنے پر ذمے داروں کی سرزنش کرتے ہوئے انہیں ہرصورت ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کی ہدایات کی ہیں۔