مانع حمل گولیوں کے بارے میں امریکی یونیورسٹی کی انتہائی تشویشناک تحقیق ،خواتین خبر دار ہو جائیں

مانع حمل گولیوں کے بارے میں امریکی یونیورسٹی کی انتہائی تشویشناک تحقیق ...
مانع حمل گولیوں کے بارے میں امریکی یونیورسٹی کی انتہائی تشویشناک تحقیق ،خواتین خبر دار ہو جائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) مانع حمل گولیوں کے بارے میں ایک عرصہ سے یہ شکایت کی جاتی رہی ہے کہ ان کی وجہ سے مزاج میں چڑ چڑا پن، متلی اور وزن میں اضافے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں لیکن اب ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ گولیاں دماغ کو سکیڑنے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے نیورو سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ مانع حمل گولیوں میں مصنوعی ہارمون پائے جاتے ہیں جو دماغ کے فیصلہ سازی کرنے والے اور جذبات کو کنٹرول کرنے والے حصوں لیٹرل اوربیٹو فرنٹل کورٹیکس اور پوسٹیریئر سیگولیٹ کورٹیکس کو سکیڑنے کا باعث بنتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی معلوم کیا گیا ہے کہ مصنوعی ہارمون دماغ کی ساخت اور فعل کو کنٹرول کرنے والے قدرتی ہارمونز کے لئے رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:کمرشل فیس کی عدم ادائیگی پر نجی سکول بچوں سمیت سیل
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ دماغ کے مذکورہ دو حصوں کے سکڑنے کی وجہ سے خواتین کی صحت اور رویے پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ کہ اس کے لئے مزید تجربات اور تحقیقات کی ضرورت ہے۔تحقیق کے سربراہ نیکول پیٹرسن نے مذکورہ نتائج حاصل کرنے کے لئے 90 خواتین پر تحقیق کی جن میں سے 44 خواتین مانع حمل گولیوں کا استعمال کررہی تھیں جبکہ 46 کسی بھی قسم کے ہارمونل برتھ کنٹرول طریقے کا استعمال نہیں کررہی تھیں۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے ”ہیومن برین میپنگ“ میں شائع کی گئی ہے۔

مزید :

تعلیم و صحت -