وکلاءہڑتالیں عدلیہ پر عوامی اعتماد مجروح کررہی ہیں ،سسٹم بچانے کے لئے عدلیہ کے ہاتھ مظبوط کریں ،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

لاہور(نامہ نگار خصوصی )چیف جسٹس ہائیکورٹ لاہور جسٹس منظور احمدملک نے کہا ہے کہ وکلاءکی ہڑتالوں سے عام آدمی کا عدلیہ اور حکومتی اداروں پراعتماد مجروح ہورہا ہے، سسٹم بچانے کے لئے عدلیہ کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے ۔سرگودہا ڈوژن مےں ہائےکورٹ بےنج کے قےام کے لئے کمےٹی قائم کر دی گئی ہے ۔بنچ اور بار عام آدمی کو انصاف کی فوری فراہمی کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔ ہڑتالیں مسائل کا حل نہیں بلکہ اس سے عام آدمی کا عدلیہ اور دیگر حکومتی اداروں پر عدم اعتماد پیدا ہو رہا ہے۔
قومی کرکٹرسہیل خان زخمی ،دورہ بنگلہ دیش میں شرکت مشکوک
ہمیں اس تاثر کو ختم کرنے کے لئے عدلیہ کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے تاکہ اس سسٹم کو بچایا جائے ۔وہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودہا کے کمیٹی روم میں سرگودہا ڈویژن کی بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں جسٹس اعجازالاحسن ‘جسٹس سید منصور علی شاہ‘ جسٹس مسعود احمد جہانگیر‘ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودہا سردار طاہر صابر ‘ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج صاحبان اور سینئر سول جج شبریز اختر راجہ نے بھی شرکت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے یہاں کی بار ایسوسی ایشن کے مسائل کا ادراک ہے لیکن وہ ےہاں ان کے مسائل سننے کی بجائے اپنی باتےں کرنے آئے ہےں ۔ اس وقت عام آدمی حصول انصاف کے لئے پرےشان نظر آر ہا ہے ۔ وکلاءحضرات کا فرض ہے کہ وہ فوری انصاف کی فراہمی مےں اپنا کلےدی کردار ادا کر کے عدلےہ کے سسٹم پرعام آدمی کے اعتماد کو بحال کرنے مےں بھرپور تعاون کرےں۔ انہوں نے کہاکہ ہر شخص کو سستا اور فوری انصاف وکلا ءاور عدلےہ کی بنےادی ذمہ داری ہے ۔ انصاف کی فراہمی مےں تاخےر کے نتےجہ مےں عام آدمی کے اندر ماےوسی بلکہ ناامےدی پےدا ہو رہی ہے ۔ انہوں نے عدلےہ مےں زےر التوا بالخصوص 2007 سے زےر التوا کےسوں کے فوری فےصلے کے لئے خصوصی ہداےات جاری کر دی ہےں۔انہوں نے کہاکہ مطالبات وکلاءکاحق ہے لےکن ہمےں اس امر کو بھی ملحوظ رکھنا ہے کہ جس مقصد کےلئے ےہ سسٹم بناےاگےا ہے اس کے تحت ہمےں سائل کو فوری انصاف کی فراہمی کو ہر قےمت پر ےقےنی بنانا ہے جو لوگ دوردراز کاسفر کر کے عدالت پہنچتے ہےں جب انہےں ہڑتال کی وجہ سے واپس جانا پڑتا ہے تو ان کے دل پر جو بےتی ہے وہ وہی جانتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہےں وکلاءکے مسائل کا بخوبی احساس ہے لےکن مےں اس مےں اکےلاکچھ کرنے کی پوزےشن مےں نہےں ہوں۔سرگودہا ڈوےژن مےں ہائےکورٹ بےنج کے قےام کے لئے کمےٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ جس کی سفارشات کے بعد دےگر سٹےک ہولڈرز کے ساتھ بےٹھ کر اس مسئلہ کا قانونی اور آئےنی حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ چےف جسٹس نے کہاکہ مےں بنےادی طو رپر وکےل ہوں مجھے وکےل ہونے پر فخر ہے ۔ مےں وکلاءمےں سے ہوں اور جج کے عہدہ سے واپس جاکر بھی وکےل ہی رہوںگا ۔ ججز کا فرض ہے کہ وہ وکلاءکو عزت واحترام دےں ۔ کوئی کسی سے کم ترنہےں ہے ہمےں اےک دوسرے کی عزت مےں اضافہ کر کے ماحول او رسسٹم کو بہتر بنانا ہے ۔ہمارے پےشے کی بنےاد دلےل پر ہے ۔ وکلاءدلےل کے زور پر اپنی بات منوانے کا راستہ اختےار کرنا چاہےے۔ انہوں نے سرگودہا مےں وکلاءکی طرف سے دو دن کی ہڑتال کوبلا جواز قرار دےتے ہوئے اس مےں غور کرنے کی ضرورت پر زو ر دےا ۔ اس سے ججز کی صحت پر کوئی فرق نہےں پڑتا بلکہ اس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ احتجاج کے او ربھی طرےقے ہو سکتے ہےں۔ انہوں نے اس موقع پر جاپان کی مثال دےتے ہوئے کہا کہ وہاں پر زےادہ کام کر کے احتجاج کےاجاتا ہے لےکن ےہاں پر سسٹم بالکل مختلف ہے ۔ اس موقع پر صدر بار اےسوسی اےشن سرگودہا ارشد علی ہنجرا اےڈووکےٹ نے چےف جسٹس کو اپنے مطالبات سے آگاہ کےا ۔ بعدازاں چےف جسٹس نے انتظامی افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہےں عدلےہ کے ساتھ بھر پور تعاون کی ضرورت پر زور دےا ۔انہےں نے زور دےتے ہوئے مختلف اداروں اور عدلےہ کے درمےان باہمی ورکنگ رےلےشن شپ کی ضرورت پر زور دےا تاکہ عوام الناس کے مسائل کے حل کو ترجےحی بنےادوں پر حل کےا جائے ۔انہوں نے انتظامےہ او رعدلےہ مےںکسی قسم کی مخاصمت او رمخالفت کے تاثر کو غلط ثابت کرنے کے لئے آپس مےں اےک دوسرے کے عزت واحترام کی ضرورت پر زور دےا ۔ انہوں نے عدلےہ پر بھی زور دےا کہ وہ انتظامی افسران کی عزت کرےں ۔ان کے کسی فعل سے کسی انتظامی افسر کی عزت ونفس مجروح نہ ہو۔ انہوں نے پولےس افسران پر زور دےا کہ وہ عدالتوں مےں چالان بروقت پےش کرےں تاکہ حصول انصاف کے تقاصے پورے کئے جاسکےں۔ انہوں نے پولےس افسران کو ہداےت کی کہ وہ چالان پےش کرنے کے بعد اپنے فرض سے سبکدوش نہےں ہوجاتے بلکہ انہےں کےس کی مکمل پےروی کرتے رہنا چاہےے۔ انہوں نے عدالتوں مےں چالان 15دن کے اندر اندر پےش کرنے کی ہداےت کی ۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر اور دےگر اعلیٰ انتظامی افسران کا بھی عدلےہ کے سسٹم کی کامےابی مےں بہت بڑا کردار ہے ۔ چےف جسٹس نے واپڈا کو ہداےت کی کہ وہ لوڈشےڈنگ کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دےں ۔ لوڈشےڈنگ بالخصوص عدلےہ کے اوقات کار مےں لوڈشےڈنگ نہ ہونے دےں کےونکہ اس سے عدلےہ کے کام بر ی طرح متاثر ہوتے ہےں او رانصاف کی فراہمی مےں عام آدمی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اجلاس مےں کمشنر سرگودہا ڈوےژن کےپٹن رےٹائرڈ محمد آصف ‘ آر پی او احمد اسحاق جہانگےر ک‘ ڈی سی او سرگودہا ثاقب منان کے علاوہ چاروں اضلاع کے ڈی سی اوز ‘ ڈی پی اوز او ردےگر انتظامی افسران بھی موجود تھے ۔ بعدازاں چےف جسٹس نے سرگودہا ڈوےژن کے جوڈےشنل افسران کے اجلاس کی بھی صدارت کی ۔ چےف جسٹس کے دورہ کے دوران اےڈمن آفےسر چودھری محمد اکرم نے انتظامی معاملات احسن انداز مےں انجام دےئے ۔