چولستان میں خشک سالی: ہنگامی امداد میں تاخیر کیوں؟

چولستان میں خشک سالی: ہنگامی امداد میں تاخیر کیوں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اطلاعات کے مطابق بہاول پور سے ملحقہ صحرائے چولستان میں بدترین خشک سالی کے باعث چولستانیوں نے بڑی تعداد میں نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ ان کے ہمراہ مویشی بھی ہیں، جن کے لئے روزانہ چارے اور پانی کی فراہمی ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے جبکہ چولستانی باشندوں کے لئے میٹھے پانی اور کھانے کی اشیاء کی فراہمی بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ چولستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ تمام ممکنہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے نقل مکانی کرنے والوں اور مختلف مقامات پر حکومتی امداد کے منتظر لوگوں کو امدادی اشیاء مہیا کی جا رہی ہیں لیکن تمام تر اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر زیادہ امداد مہیا کی جائے۔ چولستان میں بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی اپنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے جس کی وجہ سے چولستانی باشندے بے حد پریشان ہیں۔ بیشتر لوگ پانی اور چارہ ختم ہونے کی وجہ سے اپنے مویشیوں کے ساتھ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔چولستان میں قدرتی جڑی بوٹیوں اور گھاس وغیرہ سے مویشیوں کی خوراک کا کام لیا جاتا ہے جبکہ خصوصی طور پر بنائے گئے ٹوبوں میں جمع کئے گئے پانی سے انسان اور مویشی ایک ساتھ اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔ خشک سالی کے باعث 95فیصد ٹوبے پانی سے خالی ہو چکے ہیں۔ چولستان ترقیاتی ادارہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت میٹھے پانی کی فراہمی کے لئے چار پائپ لائنیں کام کر رہی ہیں اور 34ہزارانسانوں اور 60ہزار مویشیوں کے لئے پانی مہیا کیا جا رہا ہے۔ مزید دو پائپ لائنوں کے بچھانے کا کام جاری ہے۔ تاہم چولستانی باشندوں کی طرف سے اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ حکومت پنجاب، کو چاہیئے کہ چولستان میں خصوصی پیکیج کے ذریعے ہنگامی بنیادوں پر چارے، پانی اور انسانی خوراک کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ یہ بات ذہن میں رکھی جائے کہ چولستان کے صحرا میں رہنے والوں کا تمام تر انحصار حکومتی امداد پر ہوتا ہے، ان کے لئے خصوصی اقدامات بے حد ضروری ہیں۔ ایک اطلاع کے مطابق محکمہ لائیوسٹاک چولستان نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نبٹنے کے لئے ایک سپیشل پلان تیار کرکے پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیا تھا، اس کے لئے حکومت سے 25کروڑروپے کی خصوصی گرانٹ طلب کی گئی تھی، یہ رقم مہیا نہیں کی گئی اور سارا پلان دھرے کا دھرا رہ گیا ہے۔ یہ صورت حال وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایات کے برعکس ہے۔ ضروری ہے کہ منظور کئے گئے پلان کے لئے مطلوبہ سپیشل گرانٹ (25کروڑ روپے) فوری طور پر ادا کی جائے اور یہ انکوائری بھی کی جائے کہ چولستانیوں کی ہنگامی امداد کے لئے اب تک رقم ادا کیوں نہیں کی گئی۔

مزید :

اداریہ -