صدر مملکت کا آزاد کشمیر ی وکلاء کے وفدکو وقت دینے سے انکار

صدر مملکت کا آزاد کشمیر ی وکلاء کے وفدکو وقت دینے سے انکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میرپور (نمائندہ پاکستان) صدر پاکستان ممنون حسین کا آزاد کشمیر کے وکلاء کے وفد کو وقت دینے سے انکار ۔ آزاد کشمیر کی وکلاء برادری نے حقارت آمیز روئیے پر سخت قدم اٹھانے کا اعلان کر دیا ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد کشمیر کے ہنگامی اجلاس میں شدید احتجاج کی دھمکی ۔ تفصیلات کے مطابق آزادجموں و کشمیر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے صدر پاکستان ممنون حسین کے ناروا روئیے کے خلاف انکے دورۂ آزاد کشمیر کے موقع پر سیاہ جھنڈیوں سے استقبال اور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن آزاد کشمیر کے صدر سید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ کی صدارت میں مظفر آباد میں ایک اہم اجلاس ہوا ہے واضع رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن آزاد کشمیر نے 13فروری 2017کو صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ممنون حسین کو خط لکھاجس میں ملاقات کے لئے وقت مانگا گیا تھا ۔ ایجنڈے میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بات چیت شامل تھی ۔ جسکے جواب میں 31مارچ 2017کو وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے تحریر کیا گیا کہ صدر پاکستان انتہائی مصروف شیڈول کے حامل شخص ہیں ۔انکے پاس آزاد کشمیر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن اور ریاست کے دیگر نامور وکلاء کے ساتھ ملاقات کا وقت نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن آزاد کشمیر کے ہنگامی اجلاس میں ایک قرار داد منظور کی گئی ۔ جس میں کہا گیا کہ صدر پاکستان جب بھی آزاد کشمیر کے دورے کا اعلان کرینگے تو سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نہ صرف ریاست بھر میں ہڑتا ل کریگی بلکہ صدر پاکستان کا سیاہ جھنڈیوں سے استقبال کیا جائیگا۔اجلاس میں صدر پاکستان کے روئیے کوغازیوں اور شہیدوں کے ورثاء کو نظر انداز کرنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ صدرپاکستان کے دورۂ آزاد کشمیر کی صورت میں پاکستان بار ایسو سی ایشنز اور مقبوضہ کشمیر کے وکلاء کو بھی ہڑتال میں شرکت کی دعوت دی جائیگی ۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن آزاد کشمیر نے قرار داد کی کاپیاں وزیراعظم پاکستان ، اسپیکر قومی اسمبلی ، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف سمیت آزاد کشمیر کے صدر و وزیراعظم اور تمام صوبوں کے وائس چیئر مین بار کونسل اور وائس چیئر مین بار کونسل پاکستان کو بھی ارسال کر دی ہیں ۔

مزید :

صفحہ آخر -