لو میرج بیوی بیان دینے سے قبل اغوا، شوہر کو ہائیکورٹ کے باہر لہو لہان کر دیا گیا
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لو میرج کرنے والی لڑکی کو خاوند کے حق میں بیان دینے سے روکنے کے لئے رشتہ دار لاہور ہائیکورٹ کے بیرونی گیٹ سے اٹھا کر لے گئے،لڑکی کے شتہ داروں نے مقدمے کی پیروی کرنے پر لڑکی کے خاوند کوہائیکورٹ گیٹ کے ساتھ موجودکھمبے سے باندھا اور مار مار کر لہولہان کر دیا۔لاہور کی رہائشی صوفیہ خلیل نے جڑانوالہ کے رہائشی عمر فاروق کے ساتھ محبت کی شادی کر رکھی ہے۔لڑکی کے رشتہ داروں نے تھانہ باغبانپورہ میں لڑکے کے خلاف صوفیہ خلیل کے اغواء کا مقدمہ درج کرا رکھا ہے۔صوفیہ خلیل اپنے خاوند کے حق عمر فاروق کے حق میں بیان دینے اور اخراج مقدمہ کی درخواست کی پیروی کے لئے لاہور ہائیکورٹ کے ٹرنر روڈ والے گیٹ کے پاس پہنچی تو اس گیٹ پرپہلے سے موجود لڑکی کے رشتہ دار آپے سے باہرہو گئے اور صوفیہ خلیل کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔لڑکی کے دیگر رشتہ داروں نے لڑکی کے خاوند عمر فاروق کو لاہور ہائیکورٹ ٹرنر روڈ گیٹ کے ساتھ موجود کھمبے سے باندھا اور بے دردی سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔اس دوران عدالتی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے جبکہ تھانہ مزنگ پولیس 45منٹ تاخیر سے موقع پر پہنچی اور عمر فاروق کو گنگا رام ہسپتال منتقل کیا۔دوسری جانب لڑکی کے وکیل میاں شاہد علی شاکر نے جسٹس کاظم رضا شمسی کو وقوعہ سے آگاہ کیا تو عدالت نے تشدد کا نشانہ بنانے والے رشتہ داروں کے خلاف ایف آر کی تفصیلات اور طبی رپورٹ عدالت میں طلب کر لی۔
لو میرج