ماضی میں کسی بھارتی جاسوس کی سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہوسکا

ماضی میں کسی بھارتی جاسوس کی سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہوسکا
ماضی میں کسی بھارتی جاسوس کی سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہوسکا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ماضی میں پاکستان سے گرفتار بھارتی جاسوسوں اور دہشت گردوں کو عدالتوںکی طرف سے دی گئی سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی جاسوس راوندرکوشک عرف نبی احمد شاکر 1975ء کو آرمی میں کلرک بھرتی ہوا۔

1983ء میں دوسرے جاسوس عنایت مسیح کے ذریعے پکڑا گیا، 1985ء میں اسے سزائے موت سنائی گئی جو سپریم کورٹ نے عمرقید میں تبدیل کر دی۔ نومبر2001ء میں سینٹرل جیل ملتان میں بیماری کے باعث ہلاک ہوگیا۔ اسی طرح کشمیر سنگھ نامی بھارتی جاسوس 1966ء میں ابراہیم کے نام سے پاکستان میں داخل ہوا 1973ء میں پکڑا گیا اور سزائے موت سنائی گئی جو تاحیات قید میں بدل گئی۔ 2008ء میں انسانی حقوق کے نگران وزیر انصار برنی نے حکومت سے اس کی معافی کی اپیل کی و صدر مشرف نے منظورکر لی جس کے بعد 4 مارچ 2008ء کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت بھیج دیا گیا ایک اور بھارتی جاسوس شربجیت سنگھ کو اعتراف جرم کے بعد 1991ء میں سزائے موت سنائی گئی جو سپریم کورٹ نے برقرار رکھی۔ جون 2013ء میں صدرآصف زرداری نے سزائے موت کوعمرقیدمیں تبدیل کرنے کی اپیل منظور کی۔ 26 اپریل 2013ء کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قیدیوں کے جھگڑے میں زخمی ہوا اور 2 مئی 2013ء کوہلاک ہوگیا۔

مزید :

اسلام آباد -