ڈیورنڈ لائن کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحد قرار دینے پر بھارتی اور افغان خفیہ ادارے مجھے مروانا چاہتے ہیں : نیشنل کانگرس پارٹی کے سربراہ کا انکشا ف
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن )نیشنل کانگرس پارٹی کے سربراہ عبدالطیف پدرام نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیا ں اسے مروانا چاہتی ہیں۔
”ایکسپریس ٹریبیون “ کے مطابق افغان سیاستدان عبدالطیف نے اپنے حالیہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“، افغان ایجنسی ”این ڈی ایس “ اور چند پارٹیاں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ڈیورنڈ لائن کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحد قرار دینے کے بعد ان کے خون کی پیاسی ہو گئی ہیں ۔
افغان جریدے ”ارمان ملی “ کو انٹرویو دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی میرے خلاف پلاننگ کا حصہ ہے کیونکہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری اختلافات کی آڑ میں بھارت اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے رواں ماہ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ انکی پارٹی ڈیورنڈ لائن کوآفیشل سرحد تسلیم کرتی ہے جس کے بعد بھارتی اور افغان خفیہ ادارے انکے خون کے پیاسے ہو گئے ہیںجبکہ بعض ارکان اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ عبدالطیف کی رکنیت ختم کی جائے ۔ اس کے علاوہ میڈیا پر بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ ممبئی میں اپنی رہائش گاہ چھوڑ کر غائب ہو گئے
انٹرویو کے دوران انکا کہنا تھا کہ انہیں شدید سیکیورٹی خدشات کا سامنا ہے کیونکہ انکے بیان کی وجہ سے افغان حکومت کو ڈیورنڈ لائن کو باقاعدہ طورپر سرحد تسلیم کرنا پڑ سکتا ہے اور اسی وجہ سے بعض پارٹیز نے انہیں قتل کرنے کی منصوبہ سازی کر رہی ہیں ۔
”ڈیورنڈ لائن پر میرے بیان کے حمایتی بھی ہیں اور مخالفین بھی مگر مجھے یقین ہے کہ 80فیصد افغانی شہری چاہتے ہیں کہ سرحد کو رسمی بنایا جائے “۔