’مجھے داعش نے سکھایا کہ کس طرح۔۔۔‘ داعش کی قید سے رہا ہونے والے 7 سالہ بچے نے ایسا انکشاف کردیا کہ سن کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں، دنیا گھبرا کر رہ گئی
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراق میں داعش نے 2014ءمیں ہزاروں یزیدی خواتین اور بچوں کو اغواءکر لیا تھا۔ ان میں سے خواتین کو انہوں نے جنسی غلام بنا لیا۔ گاہے کوئی خاتون شدت پسندوں کے چنگل سے نکل کر آتی تو ظلم کی نئی داستان دنیا کو سناتی، مگر شدت پسند ان بچوں کے ساتھ کیا کرتے تھے؟ اس کا روح فرسا انکشاف 30ماہ تک مغوی رہنے والے ایک بچے نے گزشتہ دنوں کیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ 7سالہ یزیدی بچہ 30ماہ تک داعش کے پاس قید رہا۔ اس نے رہائی کے بعد بتایا ہے کہ ”داعش کے شدت پسند اسے اور دیگر مغوی بچوں کو لڑائی کی تربیت دیتے تھے، وہ سکھاتے تھے کہ خنجر سے لوگوں کے سرکیسے قلم کرتے ہیں اور ہتھیار کیسے چلاتے ہیں۔“
امریکی فوج کے اہم ترین راز چوری ہوگئے، کس ملک نے چُرالئے؟ نام جان کر پوری دنیا امریکی فوج پر ہنسنے لگی کیونکہ۔۔۔
منظرعام پر آنے والی ویڈیو میں بچہ مزید بتاتا ہے کہ ”وہ ہمیں زبردستی ہتھیار کھولنے، صاف کرنے اور پھر انہیں واپس جوڑنے کی تربیت دیتے تھے۔ اس کے علاوہ ہم سے نشانہ بازی بھی کروائی جاتی تھی۔“بچے کے خاندان کا کہنا ہے کہ ’جب یہ واپس آیا تو اس کے خیالات انتہائی شدت پسندانہ ہو چکے تھے۔ اسے واپس خاندان کے ساتھ مربوط کرنے میں انہیں شدید جدوجہد کرنی پڑی۔ داعش نے اس طرح اس کی تربیت کی ہے کہ جب یہ واپس آیا تو اپنی مادری زبان بھی بھول چکا تھا۔‘رپورٹ کے مطابق کردستان میں فلمائی گئی اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ”ایک ہزار سے زائد یزیدی بچے داعش کی قید میں ہیں جنہیں وہ اپنے اڈوں پر تربیت دے چکی ہے۔“عراقی حکام کا کہنا ہے کہ ”یہ بچے داعش کی تربیت پانے کے بعد ’ٹائم بم‘ بن چکے ہیں جنہیں شدت پسند تنظیم دنیا بھر میں استعمال کرکے تباہی مچا سکتی ہے۔“