’میں کشتی پر متحدہ عرب امارات پہنچا تھا اور وہ بھی بغیر پاسپورٹ کے، لیکن ڈی پورٹ نہیں کیا گیا بلکہ ایسا کام ہوگیا کہ ڈھیروں پیسے کمائے کیونکہ۔۔۔‘ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری کی ایسی داستان کہ سن کر ہر کوئی دنگ رہ جائے

’میں کشتی پر متحدہ عرب امارات پہنچا تھا اور وہ بھی بغیر پاسپورٹ کے، لیکن ڈی ...
’میں کشتی پر متحدہ عرب امارات پہنچا تھا اور وہ بھی بغیر پاسپورٹ کے، لیکن ڈی پورٹ نہیں کیا گیا بلکہ ایسا کام ہوگیا کہ ڈھیروں پیسے کمائے کیونکہ۔۔۔‘ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری کی ایسی داستان کہ سن کر ہر کوئی دنگ رہ جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی سٹی (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل پاسپورٹ کے بغیر متحدہ عرب امارات کا رخ کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا لیکن تقریباً نصف صدی قبل حالات حیرت انگیز حد تک مختلف تھے۔ ان دنوں صورتحال کیا ہوا کرتی تھی، اس کا اندازہ بغیر کسی پاسپورٹ اور ویزے کے متحدہ عرب امارات پہنچ جانے والے ایک بھارتی شہری کی دلچسپ داستان سے بخوبی کیا جا سکتا ہے۔ 

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق مداول پتھال سیٹھو مدھوان، جن کی عمر اب 68 سال ہے، 1969ء میں متحدہ عرب امارات گئے۔ تب ان کے پاس پاسپورٹ یا ویزہ تو کیا، کچھ بھی نہ تھا۔ وہ خالی ہاتھ ایک کشتی میں بیٹھ کر متحدہ عرب امارات کے ساحل پر پہنچے تھے۔ ان کے 10 دوستوں نے بھی کشتی پر ان کے ساتھ سفر کیا۔ تین سال بعد وہ 1971ء میں بحری جہاز پر بیٹھ کر بھارت واپس گئے تاکہ چنائی میں برٹش ہائی کمشنر سے ویزے پر مہر لگواسکیں۔


امارات آنے کے بعد وہ چھوٹے موٹے کام کرتے رہے لیکن تقریباً ایک سال بعد انہیں نیو انڈیا انشورنس کمپنی میں ملازمت مل گئی۔ پانچ سال بعد وہ ایک اور انشورنس کمپنی میں کلیمز منیجر کے عہدے پر فائز ہوگئے۔ 1980ء میں پین فریش انٹرنیشنل ٹریڈنگ کمپنی میں ملازمت ملی اور اس کمپنی میں 37 سال تک وہ ایڈمنسٹریشن منیجر کے طور پر کام کرتے رہے۔
سیٹھو مدھوان نے بتایا ’’میں نے دبئی کو حیرت انگیز ترقی کرتے دیکھا ہے۔ 1973ء میں دبئی ائیرپورٹ صرف ایک ہال پر مشتمل ہوا کرتا تھا، جو کہ اب دنیا کے سب سے بڑے اور بہترین ائیرپورٹوں میں سے ایک ہے۔ اگرچہ مجھے یہاں زندگی کا آغاز کرنے میں مشکلات پیش آئیں لیکن بعد میں میرے حالات بہت شاندار ہو گئے۔ میرے بچے یہاں پیدا ہوئے اور اب امریکہ اور کینیڈا جاچکے ہیں جہاں وہ بہترین نوکریاں کرتے ہیں۔‘‘


مدھوان اب امریکی ویزہ بھی رکھتے ہیں اور متحدہ عرب امارت میں انہیں ویزہ آن ارائیول کی سہولت دستیاب ہے جس پر وہ بہت خوش ہیں۔ وہ باقی زندگی امریکہ میں ا پنی بیٹی کے ساتھ گزارنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہی متحدہ عرب امارات کابینہ نے امریکی ویزہ یا گرین کارڈ رکھنے والے بھارتی پاسپورٹ ہولڈرز کو متحدہ عرب امارات آمد پر 14 دن کے لئے ویزہ جاری کرنے کی منظوری دی، جس میں ایک بار اتنی ہی مدت کے لئے توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ مدھوان اس بات پر بہت خوش ہیں کہ اب وہ جب چاہیں ویزے کے حصول کی پریشانی کے بغیر متحدہ عرب امارات کا چکر لگاسکتے ہیں۔

مزید :

عرب دنیا -