گندم خریداری مرکز پر کسانوں پر تشدد!
معاصر کی خبر کے مطابق شکر گڑھ (نارووال) کے خریداری مرکز سے بار دانہ لینے کے لئے جانے والے کسانوں پر تشدد کیا گیا اور پولیس نے لاٹھی چارج کرکے متعدد افراد کو زخمی کر دیا، خبر کے مطابق کاشتکار گندم کی فروخت کے لئے درخواستیں لے کر خریداری مرکز گئے تاکہ مطلوبہ بار دانہ حاصل کر سکیں۔ شکائت کی گئی کہ خریداری مرکز والوں نے لمبی قطار میں کھڑے کسانوں کو نظر انداز کیا اور پسند کے لوگوں کے لئے باردانہ کی منظوری دے کر بوریاں اُن کے حوالے کر دیں،جبکہ قطار میں کھڑے کسانوں سے درخواستیں تک نہ لیں،جب احتجاج کیا گیا تو پولیس سے لاٹھی چارج کراکے لوگوں کو زخمی کر دیا گیا۔شکر گڑھ کے متاثرہ کسانوں نے وزیراعلیٰ سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت پنجاب اور خصوصاً وزیراعلیٰ کی طرف سے ہدائت کی گئی کہ کسانوں پر کاشتکاروں سے گندم کا دانہ دانہ خریدا جائے اور مطلوبہ باردانہ بروقت مہیا کیا جائے، اب اگر ان ہدایات کے خلاف نہ صرف شکائت پیدا ہوئی بلکہ تشدد بھی کیا گیا ہے تو حکومت اور اس کے کار پرداز حضرات کا فرض بنتا ہے کہ متاثرین کی دادرسی کی جائے اور اس معاملے کی تحقیق کراکے ذمہ داروں کے خلاف پوری کارروائی کی جائے کہ یہ تو ایک مثال سامنے آئی ہے، ایسی شکایات جگہ جگہ ہوں گی، اچھی گورننس کے لئے علاج ضروری ہے اور باردانہ نہ ہوگا تو کسان گندم مرکز تک کیسے لائیں گے۔ نظام کو بہتر اور کسان دوست بنانا لازم ہے۔