بھارت کو ایک اور اخلاقی جھٹکا،غیر فعال مندروں کی تزئین وآرائش کا فیصلہ
لاہور(فلم رپورٹر)عمران خان حکومت کی مودی سرکار کو ایک اور جھٹکا لگانے کی تیاری باوثوق ذرائع کے مطابق کرتار پور راہداری کے بعد غیر فعال مندروں میں سے تاریخی اہمیت کے حامل مندروں کو مرحلہ وار فنکشنل کرنے کی پالیسی تیار ،اقوام عالم میں پاکستان کو اقلیتوں کیلئے مثالی ملک کے طور پر پیش کیاجائے گا۔پاکستان میں سکھوں او ر عیسائیوں کے ساتھ ہندو، بہائی اور پارسییوں کے مذہبی مقامات کی بھی حکومتی سطح پر حفاظت اور تذئین و آرائش کی جاتی ہے۔ملک میں 400 کے قریب موجود غیر فنکشنل مندروں میں سے تاریخی اہمیت کے حامل بعض مندروں کو سالانہ بنیادوں پر مرحلہ وار فعال بنایاجائے گا۔ ایک سے ڈیڑھ سال کے دوران ایک مندر کو فعال بنانے کے لئے متروکہ وقف املاک بورڈ حکام کام کریں گے ۔بھارت، کینیڈا، برطانیہ، امریکہ سمیت دنیا میں بسنے والے ہندو مذہب کے پیروکار مذہبی ویزہ حاصل کر کے ان تاریخی مندروں کی یاترا کے لئے پاکستان آ سکیں گے۔ اہم ترین کام کی ابتداء پنج تیرتھ مندر چاچا یونس پارک پشاور اور سیالکوٹ کے ایک مندر سے کی جائے گی۔ اس وقت ملک بھر میں 13مندر فنکشنل ہیں،پنجاب میں 4، سندھ میں 7 اور خیبر پختونخواہ میں 2مندر فنکشنل ہیں۔پنجاب کے فنکشنل مندروں میں کرشنا مندر راولپنڈی، کٹاس راج چکوال، کرشنا مندر ، بالمیکی مندر نیلا گنبد لاہور شامل ہیں سندھ کے فنکشنل مندروں میں سادھو بیلا سکھر،گورو گرپت مندر حیدر آباد،سنت بابا بھگت رام دربار /مندر دادو، جھولے لال مندر کراچی شامل ہیں سندھ کے فنکشنل مندروں میں بھائی سنت، تھاون داس مندر مہر دادو، تحصیل نتھن شاہ مندر رادھن ٹاؤن مہر دادو کے نام شامل بھی شامل ہیں۔خیبر پختونخواہ کے فنکشنل مندروں میں کالی باڑی بازار مندر پشاور اور شیو مندر مانسہرہ کے نام شامل ہیں
بھارت،جھٹکا