نیوزی لینڈ ، اسلحہ رکھنے کے قوانین میں ترامیم منظور
کرائسٹ چرچ(آن لائن) نیوزی لینڈ کی پارلیمان نے اسلحہ رکھنے کے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی جس کے تحت خودکار اور نیم خود کار اسلحے پر پابندی عائد ہوجائیگی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی پارلیمان نے بھاری اور خودکار اسلحے پر پابندی سے متعلق وزیراعظم جیسنڈا آررڈن کی تجویز کردہ ترامیم کو کثرت رائے سے منظور کرلیا جس کے بعد نیوزی لینڈ میں زیادہ تر خود کار اور کچھ نیم خود کار ہتھیاروں کیساتھ ساتھ مخصوص اضافی پرزوں پر پابندی عائد ہوگی۔اسلحے کے قانون میں ترمیمی بل کی حمایت میں 119 اراکین اور مخالفت میں محض ایک ووٹ ڈالا گیا، گورنر سے منظوری کے بعد ترمیم کو چند روز میں قانونی شکل دیدی جائے گی، خلاف ورزی کرنیوالوں کو 2 تا 10 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے تاہم ستمبر تک خودکار اسلحہ واپس کرنیوالے شہری کا نقصان حکومت پورا کریگی۔واضح رہے نیوزی لینڈ میں دو مساجد پر سفید فام دہشتگرد نے خودکار اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 50 نمازی شہید اور 35 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے سانحہ کے بعد اسلحے کے قانون میں ترمیم کا عندیہ دیا تھا۔