330میگاواٹ کے 2پاور پلانٹس کا افتتاح، تھرکول منصوبہ گڈ گورننس کی بہترین مثال: بلاول
تھرپارکر(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے تھرکول منصوبے کو گڈگورننس کی بہترین مثال قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ باقی سب باتیں کرتے ہیں لیکن ہم نے کرکے دکھایا، یہ ہوتا ہے نیا پاکستان اور یہ ہوتے ہیں میگا پراجیکٹ۔تھرپارکر میں 2تھرکول پاور پلانٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ تھرکے کالے سونے سے پورا پاکستان روشن ہوگا، آج ہمارا یوم دستور بھی ہے یہ وہ دن ہے جب شہید ذوالفقار بھٹو نے ہمیں آئین دیا، آج فخر محسوس ہورہا ہے کہ 1994 ء میں بینظیر بھٹو اور شاہ عبداللہ نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، آج ہم اور مراد علی شاہ اس منصوبے کا افتتاح کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ باقی سب باتیں کرتے ہیں، تھرکول منصوبہ نہ صرف ملک اور صوبے کیلئے کامیابی ہے بلکہ یہ ایک بہترین مثال ہے جس میں پی پی کا نظریہ، شہید بھٹو کا وڑن ، پی پی حکومت کی پالیسی اور گورننس نظر آتی ہے، ہم 18 ویں ترمیم کے بغیر اس خواب کو حقیقت میں تبدیل نہیں کرسکتے تھے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاشی جریدے دی اکانومسٹ نے تھرکول کے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ منصوبے کو کامیابی ترین منصوبوں میں رکھاہے، یہ سندھ کے غریب عوام کی کامیابی ہے، یہ ہماری حکومت کی گڈ گورننس کا اعتراف ہے، یہ بین الاقوامی سطح پر سندھ حکومت کی محنت کا اعتراف ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پہلی بار تھر کول کو نیشنل گرڈ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، ہم اپنا خون پسینہ ملک کو دے رہے ہیں جس سے ملک فائدہ حاصل کرے گا۔ان کا کہنا تھاکہ تھر میں مقامی لوگوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، یہ کوئلہ مقامی لوگوں کا تھا اس لیے سب سے پہلے ان کا حق بجلی کا تھا، اس لیے تھر کے مقامی غریبوں کو سندھ حکومت بجلی مفت دے گی، اسلام کوٹ اور تھر والوں کے بجلی کے بل سندھ حکومت ادا کرے گی۔اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے سندھ حکومت کو تھرپارکر میں این ای ڈی یونیورسٹی کا کیمپس کھولنے کی بھی ہدایت کی۔دورانِ خطاب بلاول بھٹو زرداری نے مخالفین پر بھی ہلکی پھلکی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی اور کے منصوبے پر جاکر اپنی تختی نہیں لگاتے، یہ ہمارے منصوبے ہیں، روز وزیراعلیٰ مجھے کسی نہ کسی منصوبے کے افتتاح پر لے جاتے ہیں۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے وعدے کیے گئے تھے کہ 200 ڈیم بنائیں گے جس سے بجلی بنے گی، خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ ختم ہوگی، پچھلے پانچ سال میں خیبرپختونخوا سے ایک میگاواٹ بجلی بھی نیشنل گرڈ میں نہیں دی گئی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ ہے کہ کوئلے سے بجلی بنانا ایٹم بم بنانے سے کم نہیں ہے جب کہ ہم چاہتے تو ان 700 ملین ڈالرز سے سڑکیں اور میٹرو بناسکتے تھے۔تھرکول میں پاور پلانٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ یہاں کوئلہ نہیں لیکن ہم نے یوٹرن نہیں لیا،کوئی اور حکومت ہوتی تو اب تک بھاگ چکی ہوتی۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تھرپاور پلانٹ کے ذریعے ہم اپنا قیمتی زرمبادلہ بچاسکتے ہیں، تھرپاور پروجیکٹ کے لیے شروع میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہا تھا، کوئی غیر ملکی بھی اس کے لیے تیار نہیں تھا۔واضح رہے تھرکول سے بننے والی بجلی کے 660 میگا واٹ بجلی گھروں سے بجلی کی تیاری کا آغاز ہوگا، ابتدائی طور پر دونوں پلانٹ سے 100، 100 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی جب کہ جون تک بتدریج کمرشل بنیادوں پر مکمل بجلی کی ترسیل شروع ہوگی۔