یوم پاکستان کی مناسبت سے خصوصی محفل مشاعرہ
نظری�ۂپاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام تقریبات یوم پاکستان کے سلسلے میں ایک محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ محفل تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ صدارت شاعر نظریہ پاکستان اثر چوہان نے کی جبکہ علامہ چودھری اصغر علی کوثر وڑائچ مہمان خاص تھے۔ نظامت کے فرائض عمران نقوی نے ادا کئے۔ جن شعراء نے اس محفل میں اپنا کلام سنایا ان میں صدر اور مہمان خاص کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد‘ محمد لطیف راز‘ پروفیسر ڈاکٹر سعدیہ بشیر‘ ڈاکٹر عارفہ صبح خان‘ حامد ولید‘ بیگم صفیہ اسحاق اور جاوید احمد عابد شامل تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے سیاسی امور محمد اکرم چودھری‘ تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن چودھری ظفر اللہ‘ سماجی کارکن فدا حسین اور سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید بھی موجود تھے۔ مشاعرے کے دوران رہبر پاکستان مجید نظامی پر اثر چوہان کی پنجابی نظم عثمان احمد نے پڑھ کر سنائی۔ اس محفل سے منتخب اشعار نذر قارئین ہیں۔۔۔
اثر چوہان
نام محمد مصطفیؐ، نام علیؓ عالی مقام
کتنا بابرکت ہے حضرت قائداعظمؒ کا نام
پھر مقدر کھل گیا اسلامیانِ ہند کا
قائدؒ ذی شان ابھرا صورت ماہِ تمام
علامہ چودھری اصغر علی کوثر وڑائچ
اے رنگ سمن! آنچ نہ آئے تجھ پر
اے حسنِ چمن! آنچ نہ آئے تجھ پر
مجھ پر جو گزرتی ہے وہ گزرے لیکن
اے خاکِ وطن! آنچ نہ آئے تجھ پر
پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد
زورِ حیدرؓ، فکر طارقؓ، عزم خالد بن ولیدؓ
اے مرے قائدؒ تری آنکھوں میں آتے ہیں نظر
تیرے ہنگامے قلم کے پردوں میں مستور ہیں
جن سے چشمِ مشرق و مغرب ہے اب تک بے خبر
پروفیسر ڈاکٹر سعدیہ بشیر
اپنی خواہش صورتِ تصویر ہم کو چاہیے
پھر سے آہوں میں نئی تاثیر ہم کو چاہیے
توڑ ڈالے بت روایت کا‘ وہ پتھر چاہیے
جو نشانے پر لگے وہ تیر ہم کو چاہیے
محمد لطیف راز
رخ شوق سے پھر جائے زمانے کی ہوا کا
ہے دل کو بھروسہ ابھی پتوارِ وفا کا
اس دل کے بہلنے میں ذرا دیر لگے گی
تازہ ہے ابھی، گھاؤ رفیقوں کی جفا کا
ڈاکٹر عارفہ صبح خان
زیر خنجر بھی سچ کہوں اکثر
جھوٹ سے مجھ کو سخت نفرت ہے
میں تو بیٹی ہوں پاک دھرتی کی
میرے پیش نظر شہادت ہے
حامد ولید
جو نا آباد وقتوں کی نشانی ہے مرا دل ہے
مرے اندر جو اک شے آسمانی ہے مرا دل ہے
بچھڑ کر جانے والے کو اگر معلوم ہوتا کہ
اسے اک عمر جس میں بیت جانی ہے مرا دل ہے
عثمان احمد
(جناب مجید نظامی کو پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملنے پر اثر چوہان کا خراجِ عقیدت)
شاعرِ مشرقؒ دے سُفنے نُوں‘ خالق آپ‘ سجایا اے!
سوہنے قائدِ اعظمؒ ، پاکستان دا بوٹا، لایا اے!
نظریۂ پاکستان دا وارث ساڈے ویہڑے‘ آیا اے!
بابا مجید نظامی‘ ہوراں تے‘ ربّ‘ رسولؐ دا سایا اے!
جاوید احمد عابدؔ
یومِ آزادی کے شہداء کی شہادت کو سلام
کی ہے جو ہندو‘ فرنگی سے بغاوت کو سلام
عمران نقوی
میرے دیس پہ اترے موسم رنگ بھری تعبیروں کے
قریہ قریہ مہک اٹھے ہیں حرف نئی تحریروں کے