خیبر پختونخوا میں 8لاکھ بچو ں کا سکولوں سے باہر ہونا لمحہ فکریہ ہے: ڈپٹی کمشنر چارسدہ
چارسدہ (بیو رو رپورٹ) خیبر پختونخوا میں آٹھ لاکھ بچوں کا سکولوں سے باہر ہونا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری کے حوالے سے ایک المیہ ہے۔ ضلع چارسدہ میں اس سال ہزاروں بچوں اور بچیوں کو سکولوں میں داخل کرکے سرکاری و نجی سطح پر اپنے فرائض ادا کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر چارسدہ عدیل شاہ ، ایس چارسدہ رعبدالوہاب ، ڈی ای او جہانگیر خان اور این سی ایچ ڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر طاہر شریف نے داخلہ مہم کے سمینار اور واک سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخل کرانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کیونکہ حصول علم ہر مسلمان پر فرض ہے۔ انہو ں نے کہا کہ آئین پاکستان کے شق ۵۲۱اے کے تحت ریاست اس بات کی ذمہ دار ہیں کہ ہر بچے کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کریں۔ اس لئے موجودہ حکومت تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارسدہ میں بھی اس وقت ہزاروں قابل ادخال بچے سکولوں سے باہر ہے۔ علمائے کرام ، بلدیاتی نمائندے اور ممبران اسمبلی اس سلسلے میں بڑا اور اہم کر دار ادا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر این سی ایچ ڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر طاہر شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ این سی ایچ ڈی اس حوالے سے محکمہ تعلیم کو بھر پور تعاون فراہم کر رہی ہے تاکہ پڑھا لکھا پاکستان کی خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی چارسدہ 2006سے کام کر رہی ہے ۔ اس دوران یونیورسل پرائمری ایجوکیشن اور تعلیم بالغان کے میدان میں بہت کام کیا ہے۔ اس موقع پر عوام کی آگاہی کیلئے واک منعقد کی گئی جبکہ ڈپٹی کمشنر چارسدہ نے ایک بچیوں سکول میں داخل کرکے باقاعدہ مہم کا افتتاح کیا ۔