”نوازشریف کے دور حکومت میںایک سینئر وفاقی وزیر کا حنیف عباسی کو اس کیس میں پھنسائے رکھنے میں بڑا کر دار تھا “ حامدمیرنے انتہائی حیران کن بات کہہ دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ نوازشریف کے دور حکومت میں ایک سینئر وفاقی وزیر تھے جن کا حنیف عباسی کو اس مقدمے میں پھنسائے رکھنے میں بڑا کردار تھا ۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ حنیف عباسی کا معاملہ جب پانچ یا چھ سال پہلے شروع ہوا تو میں نے اسے بہت فالو کیا ، ن لیگ کی اپنی حکومت تھی جب ان پر کیس بنا اور اس وقت ان کے بیٹے پر بھی اپنی ہی حکومت کے دوران مقدمہ قائم کیا گیا ، وہ بھی جھوٹا مقدمہ تھا ، وہ اپنی پارٹی اور حکومت کے اندر سے ہی بہت سے لوگوں کی سازشوں کا شکار تھے ، اس وقت کے وزیراعظم اور نہ ہی کسی اور نے ان کی مدد کرنے کی جائز کوشش کی وہ دکھے کھاتے رہے ، تمام اداروں نے ان کے ساتھ زیادتی کی اور ان کے خلاف جھوٹے گواہ کھڑے کیے اور جھوٹی دستاویزات بنائی گئیں اور جن اداروں نے بنائی وہ ان کی اپنی حکومت کے دور میں بھی یہ کام کرتے رہے جبکہ حنیف عباسی کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزراءبھی ان کے خلاف سازشوں میں ملوث رہے ۔
حامد میر کا کہناتھا کہ حنیف عباسی کو پہلے اڈیالہ پھر اٹک اور اب لاہور کی کیمپ جیل میں رکھا گیا ہے ، ان کی بیوی اکیلی ہی بھاگ دوڑ کرتی رہیں ،حنیف عباسی اور ان کی فیملی کی یہ جدو جہد ہے ان کی پارٹی نے نہ اتنی زیادہ حمایت کی اور نہ ہی مدد کی ، جیل میں بھی ان کی کلاس کچھ اور تھی جبکہ دیگر سیاسی قیدیوں کی کلاس کچھ اور تھی تاہم انہوں نے ٹھیک ہے کہ اپنی پارٹی نہیں چھوڑی ۔
حامد میر نے کہاکہ جب کبھی موقع ملے تو حنیف عباسی کو سچ ضرور بتانا چاہیے اور اس شخص کا نام بھی بتانا چاہیے جب نوازشریف وزیراعظم تھے اور ان کی حکومت تھی تو ایک شخص جو کہ وفاقی کابینہ کا سینئر وزیر تھا ، کا حنیف عباسی کو اس کیس میں پھنسائے رکھنے میں بہت کردار تھا جبکہ ان کے بیٹے کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنوانے میں بھی ان کا کردار تھا۔