شہباز شریف آج وزیراعظم منتخب ہو جائیں گے، تحریک انصاف کی طرف سے شاہ محمود قریشی مقابلہ کرینگے
اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) ملک کے نئے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج بروز پیر کو ہوگا، وزیر اعظم کے عہدے کیلئے مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے درمیان مقابلہ ہوگا، دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے ہیں،پی ٹی آئی کی جانب سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے گئے جن کو مسترد کردیا گیا، ووٹنگ کیلئے قومی اسمبلی ہال میں دونوں امیدواروں کی الگ الگ لابیاں ہوں گی، شاہ محمود قریشی کے حامی الگ اور شہباز شریف کے حامی الگ لابی میں جاکر ووٹ دیں گے،ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ان کی گنتی شروع کی جائیگی جس کے بعد نتیجے کا اعلان کیا جائیگا۔،شہباز شریف کو متحدہ اپوزیشن نے قائد ایوان کے عہدے کے لئے نامزد کیا ہے، ان کے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اپوزیشن کے وفد نے جمع کروائے اس موقع پر شہباز شریف خود بھی موجود تھے۔ وفد میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، نوید قمر،خواجہ سعد رفیق شامل تھے،خواجہ آصف اور رانا تنویر شہباز شریف کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ ہیں۔ شہبازشریف کی جانب سے 12 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی میدان کھلا نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے قائد ایوان کیلئے سابق وزیرخارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ عامر ڈوگراورعلی محمد خان ہیں، شاہ محمود قریشی کی جانب 4کاغذا ت نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں،پی ٹی آئی کی جانب سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے گئے جن کو مسترد کردیا گیا۔کامیابی کیلئے ایوان کی مجموعی تعداد کی اکثریت یعنی 172 ووٹ درکار ہوں گے، اگر مطلوبہ ووٹ کسی کو نہ ملے تو ووٹنگ دوبارہ ہوگی اور پھر ایوان میں موجود ارکان کی اکثریت حاصل کرنیوالا امیدوار کامیاب قرار پائیگا، اس موقع پر نومنتخب وزیر اعظم ایوان میں اپنا پہلا خطاب بھی کریں گے۔ شہباز شریف چونکہ متحدہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار ہیں اور متحدہ اپوزیشن کی قومی اسمبلی میں ارکان کی تعداد177ہے جبکہ پی ٹی آئی کے20سے زائد منحرف ارکان بھی اپوزیشن کے حامی ہیں اسلئے شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کا قوی امکان ہے،نئے قائد ایوان کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا، اجلاس 11بجے کے بجائے دوپہر 2 بجے ہوگا۔قومی اسمبلی نے نئے وزیرا عظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق نئے وزیراعظم کا الیکشن آج بروز پیر دوپہر2 بجے ہو گا۔دریں اثناوزارت عظمی کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران شاہ محمود قریشی اور احسن اقبال میں تلخ کلامی ہوگئی۔، احسن اقبال نے تحریک انصاف کے رہنما کو کہا اب تم وزیر خارجہ نہیں رہے۔احسن اقبال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا تمہیں اقتدار کا نشہ چڑھ گیا ہے، آپ امیدوار نہیں ہیں یہاں سے باہر جائیں۔شاہ محمود کے وکیل بابر اعوان نے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا اور کہا شہباز شریف کرپشن مقدمات میں نامزد ہیں، اس لیے وہ وزارت عظمی کے اہل نہیں،تاہم تحریک انصاف کی جانب سے لگائے گئے تمام اعتراضات مسترد کر دیے گئے، شاہ محمود کے وکیل بابر اعوان نے اعتراضات پیش کرتے ہوئے کہا تھا شہباز شریف کرپشن مقدمات میں ضمانت پر رہا ہیں، ان کی نامزدگی پر اعتراض 100فی صد درست اور قانونی ہے۔
وزیر اعظم انتخاب
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) متحدہ اپوزیشن کی جانب سے زیراعظم کے امیدوار شہباز شریف نے کہاہے بھارت کیساتھ امن کے خواہاں ہیں،مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر امن ممکن نہیں،قومی ہم آہنگی ہماری میری پہلی ترجیح ہے اور نئی کابینہ کی تشکیل اپوزیشن رہنماوں کی مشاورت کیساتھ ہو گی،کوشش ہوگی ملکی معیشت بہتر کر کے عوام کو ریلیف دے سکیں، ملک میں نئے دور کا آغاز کریں گے اور باہمی احترام کو فروغ دیں گے،نواز شریف کے کیسز قانون کے مطابق دیکھے جائیں گے۔شہبازشریف نے کی میڈیا سے غیر رسمی خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن کے خواہاں ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر امن ممکن نہیں۔انہوں نے کہاکہ قومی ہم آہنگی ہماری میری پہلی ترجیح ہے اور نئی کابینہ کی تشکیل اپوزیشن رہنماوں کی مشاورت کے ساتھ ہو گی۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ ملکی معیشت بہتر کر کے عوام کو ریلیف دے سکیں، ملک میں نئے دور کا آغاز کریں گے اور باہمی احترام کو فروغ دیں گے۔جب شہباز شریف سے سوال کیا گیا کہ نوازشریف کب واپس آئیں گے اور ان کے کیسزکا کیا بنے گا تو انہوں نے جواب دیا کہ نواز شریف کے کیسز قانون کے مطابق دیکھے جائیں گے۔دریں اثناپاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور وزیر اعظم کے امیدوار شہباز شریف نے ا پوزیشن قائدین سے الگ الگ ملاقا تیں کیں اور تحریک عدم اعتماد پر حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔اتوار کو پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کیلئے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کی زرداری ہاؤس پہنچے، سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ آصف زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کو یقینی بنانے کی جدوجہد پر شکریہ ادا کیا اور عوامی مفادات پر اتفاق رائے سے ساتھ چلنے کا عزم کا اظہار کیا۔ملاقات میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر آصف زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری موجود تھیں جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے ہمراہ خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور مریم اورنگزیب موجود تھیں۔شہباز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرکے ان کا شکریہ ادا کیا،وزیراعظم کے امیدوار شہباز شریف نے ایم کیو ایم،بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں،بلوچستان رہنما اختر مینگل، محسن داوڑ سے بھی پارلیمنٹ لاجز میں الگ الگ ملاقات کی اور دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا۔شہباز شریف نے وزیراعظم نامزدگی میں بھی ساتھ دینے اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی۔
شہباز شریف