زندگی میں شوہر کے آنے سے خواتین کے گھریلو کام کاج میں کتنا اضافہ ہوتا ہے؟ نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)زندگی میں شوہر کے آنے سے خواتین کے گھریلو کام کاج میں کتنا اضافہ ہوتا ہے؟ سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں اس حوالے سے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ خواتین سن کر شادی سے ہی انکار کر دیں۔ ویب سائٹ ’secretlifeofmom.com‘ کے مطابق یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہرین کی ٹیم نے تحقیقاتی نتائج میں بتایا ہے کہ زندگی میں شوہر کے آنے سے کسی بھی خاتون کے گھریلو کام کاج میں اوسطاً 4گھنٹے فی ہفتہ کام کا اضافہ ہوتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور ماہر معاشیات فرینک سٹافرڈ کا کہنا تھا کہ ”جدید دنیا میں میاں بیوی کے برابر گھریلو کام کاج کرنے کا تصور پایا جاتا ہے مگر حقیقت میں اب بھی گھر میں خواتین ہی کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ امریکی خواتین 20ویں صدی کے وسط میں ایک ہفتے میں 26گھنٹے کام کرتی تھیں۔ اب ان کے کام کی شرح میں کمی واقع ہو چکی ہے اور وہ ہفتے میں اوسطاً 17گھنٹے کام کرتی ہیں۔
فرینک سٹافرڈ کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں مردوں کے کام میں لگ بھگ دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ 20ویں صدی کے وسط میں مرد ہفتے میں اوسطاً 6گھنٹے کام کرتے تھے اور آج 13گھنٹے کر رہے ہیں۔خواتین کے گھریلو کام کاج پر شادی کے اثرات کے حوالے سے فرینک سٹافرڈ اور ان کی ٹیم نے بتایا کہ 1976ءمیں شادی کرنے کے بعد خواتین کو ہفتے میں اوسطاً9گھنٹے اضافی کام کرنا پڑتا تھا۔
اس میں بھی بتدریج کمی ہوئی ہے اور 2005ءکے بعد سے شادی کے بعد خواتین کو 4گھنٹے اضافی کام کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی طرح اس عرصے میں بھی شادی کے بعد مردوں کے کام میں اضافہ ہوا ہے اور 2005ءکے بعد سے شادی کے بعد وہ ہفتہ وار 5گھنٹے اضافی کام کر رہے ہیں۔