بھارت کی پچاس فیصد سے زائد آبادی بیت الخلاءسے محروم
نیودہلی (نیوز ڈیسک) عالمی طاقت بننے کا خواب دیکھنے والے بھارت میں پچاس فیصد سے زائد آبادی رفع حاجت کیلئے کھیتوں اور جھاڑیوں کا رُخ کرتے ہے جس کی وجہ سے اسہال اور دیگر بیماریاں ہر سال 6 لاکھ لوگوں کو ہلاک کررہی ہیں اور ملک کی ایک تہائی عورتین ریپ کے خطرے سے دوچار ہیں۔ بھارتی حکومت نے لوگوں کو ان کے گھروں میں بیت الخلاءبھی تعمیر کرکے دئیے ہیں اور صفائی اور صحت کے متعلق آگاہی کیلئے مہم بھی شروع کررکھی ہے لیکن سب بے سود، بھارتی عوام کی اکثریت گھروں میں صاف ستھرے طریقے سے بیت الخلاءاستعمال کرنے سے انکاری ہے اور پورے کے پورے گاﺅں اور قصبے شام ڈھلنے کے بعد رفع حاجت کیلئے قریبی کھیتوں، جنگلوں اور جھاڑیوں کا رک کرتے ہیں۔ فاضل مادوں کے پینے کے پانی اور دیگر طریقوں سے غذا تک پہنچنے کی وجہ سے خطرناک بیماریاں عام ہورہی ہیں اور لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ واضح رہے کہ رفع حاجت کیلئے جانے والی خواتین پر بکثرت جنسی حملے کئے جاتے ہیں اور حال ہی میں بھارت کی بدنامی کا باعث بننے والے بہت سے جنسی جرائم ان عورتوں کے خلاف کئے گئے جو اپنی سماجی اور مذہبی روایات کی وجہ سے اپنے گھروں سے باہر رفع حاجت کیلئے مجبور تھیں۔