انسانی کھا ل سے بنا میک اپ کا سامان خواتین میں انتہائی مقبول
لندن (یوزڈیسک) برطانوی اخبار گارڈین نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایک چینی کمپنی کاسمیٹکس کی تیاری میں پھانسی پر چڑھائے جانے والے قیدیوں کی جلد کا استعمال کر رہی ہے اور کمزور قوانین کے باعث یہ مصنوعات بلاروک ٹوک برطانیہ میں فروخت کی جا رہی ہیں۔ کمپنی کے ایک ایجنٹ نے اخبار کو بتایا کہ یہ مصنوعات لپ اسٹک اور چہرے کی جھریوں کے علاج کے لئے بنائے جانے والی کریموں میں استعمال ہو رہی ہیں، اور مصنوعات میں سزائے موت کے ان قیدیوں کی جلد شامل ہے، جنہیں پھانسی دے دی جاتی ہے۔ ایجنٹ نے بتایا کہ کاسمیٹکس میں نعش کی جلد کا استعمال عام ”روایت“ ہے اور اس میں ہنگامے والی کوئی بات نہیں۔ ادھر برطانوی سیاستدانوں اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یورپ میں کاسمیٹکس پر کنٹرول کے موجودہ ضوابط ناکافی ہیں، جس کی وجہ سے ان مصنوعات کے استعمال سے برطانوی جلدی مسائل کا شکار ہوسکتے ہےں۔ کاسمیٹکس میں انسانی جلد کے اجزاءاستعمال ہونے کی خبر افشاں ہونے پر برطانوی ارکان پارلیمنٹ پرمشتمل ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو معاملہ کی انکوائری اور نئے قوانین کی تشکیل کے لئے وزراءسے رائے بھی لے گی۔ اس ضمن میں برطانوی لیبر پارٹی کے ارکان اسمبلی کیون بیرون کا کہنا ہے کہ ” مجھے یقین ہے کہ کمیٹی جلد کسی نہ کسی نتیجے پر ضرور پہنچ جائے گی، کیوں کہ یہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔“ دوسری طرف چینی حکام نے انسانی جلد کے بلااجازت استعمال کی خبروں کی تصدیق سے انکار کیا ہے۔ سرکار کا کہنا ہے کہ ”نعش کی جلد صرف اسی وقت استعمال کی جاتی ہے، جب قیدی خود یا اس کے گھر والے ایسا کرنے کی منظوری دیں۔” حالاں کہ 2001ءمیں چینی فوج کے ہی سابق فزیشن وانگ گوکی نے امریکی کانگرس کے ایک ممبر کو بتایا تھا کہ وہ ایسی ٹیم کے ساتھ کام کرتا رہا ہے، جس نے پھانسی کے بعد بغیر اجازت سو قیدیوں کی جلد کا استعمال کیا۔ یہ جلد جلے ہوئے افراد کے علاج کے لئے استعمال کی گئی۔ وانگ گوکی نے مزید کہا کہ 1995ءمیں اس نے ایک ایسے قیدی کی جلد بھی اتاری، جسے سزائے موت ہونے پر گولی مار دی گئی تھی لیکن اس کا دل ابھی دھڑک رہا تھا۔