ہائیکورٹ بار کا قصور سکینڈل میں ملوث ملزموں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ
لاہور (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے قصور جنسی سکینڈل میں ملوث ملزموں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا، جنرل ہاؤس اجلاس میں سانحہ ڈسکہ سے متعلق کیس میں پیش رفت سے متعلق وکلاء کو آگاہ کیا گیا، گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا جنرل ہاؤس اجلاس قائم صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ایم عرفان عارف شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد احمد قیوم کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ قائم مقام صدر ایم عرفان عارف شیخ نے سانحہ ڈسکہ کیس کی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 5عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کئے جا چکے ہیں اور پراسیکیوشن میں جرح شروع ہو گئی جبکہ مدعا علیہ کی درخواست کے بعد مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ کے جج چودھری امتیاز کی عدالت میں منتقل ہو چکا ہے اور اس کیس کی آئندہ سماعت 20اگست کو ہو گی جس میں کراس ایگزامینیشن کی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ مقدمہ کی سماعت میں غیر ضروری طوالت سے اجتناب کیا جائے ،سعد رسول ایڈووکیٹ نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اوکاڑہ پولیس کے 40اہلکاروں نے ان کے گھر داخل ہو کر انہیں ہراساں کیا اور ایس ایچ او عزیز چیمہ نے دھمکیاں دیں۔اس موقع پر سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہاؤس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز وکلاء کے ساتھ پولیس تشدد اور بد سلوکی کی شکایات لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو موصول ہو رہی ہیں۔ وکلاء نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قصور جنسی سکینڈل میں ملوث ملزموں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ نوجوان وکیل سعد رسول اور ان کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے اورڈی پی اواوکاڑہ کو فی الفور معطل کیا جائے۔
بار اجلاس