اسلامی بینکاری کے ذریعے دیہی معیشت کو فروغ دیا جاسکتا ہے: زبیر مغل

اسلامی بینکاری کے ذریعے دیہی معیشت کو فروغ دیا جاسکتا ہے: زبیر مغل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کامرس رپورٹر )اسلامی بینکاری و مالیات کے ذریعے زرعی شعبہ ،لائیو سٹاک سمیت دیہی معیشت کو بہترین طریقے سے فروغ دیا جا سکتا ہے جس سے نہ صرف مسلم ممالک بلکہ غیر مسلم ممالک بھی مستفید ہو سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار محمد زبیر مغل منتظم اعلی برائے الہدی مرکز برائے اسلامی بینکاری واقتصادیات نے روانڈا کے دارلحکومت کیگلی میں ایگری و دیہی فنانس کے موضوع سے منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں کیا جس کا انعقادٖترقیاتی بینک آف روانڈا،وزارت برائے زراعت، دیگر بین الاقوامی اداروں کی مشترکہ کاوش سے ہوا جس میں 40 ممالک کے 300سے زائد مندوبین نے شرکت کی ۔محمد زبیر مغل نے اسلامی بینکاری و مالیات کے ماہر کی حیثیت سے اپنے خصوصی خطاب میں اسلامی مالیات سے وابسطہ زرعی و دیہی مالیاتی مصنوعات اور ان کے زرعی شعبہ میں افادیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ اسلامی زرعی و دیہی مالیات کے ذریعے زرعی شعبے میں ایک بہتر انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے جس سے کاشتکاروں کو اپنی فصلوں ،مال مویشیوں اور آ بپاشی کے لیئے مالیاتی وسائل شرعی طریقہ کار کے تحت دستیاب ہوں گے انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک میں زرعی شعبہ میں فقدان کا سبب دیگر وجوہات کے ساتھ یہ بھی ہے کہ کاشتکاروں کو سود سے پاک مالیات کی عدم دستیابی ہے اور سود سے کنارہ کشی کرتے ہوئے فنانشل انکلیوژن کا شکار ہو جاتے ہیں لہذا اسلامی زرعی و مائیکروفنانس کو فنانشل انکلیوژن کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ افریقہ میں47%آبادی مسلم ہے مگر مسلم آبادی میں غیر مسلم آبادی کے تناسب سے زیادہ غربت اور فنانشل ایکسکلیوژن ہے جس کی وجہ اسلامی بینکاری ومالیات کی عدم فراہمی ہے انہوں نے کہا کہ غربت کا کوئی مذہب نہیں مگر مذہب میں غربت کا علاج ہے اور اسلامی مالیات اس کی عمدہ مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں مزارع،مساقہ اور مغارسہ کی صورت میں بہترین نظام موجود ہے جنہیں بالترتیب حصہ داری کی فصل ،آب پاشی اور باغوں کے لیئے استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ سلم کی صورت میں اسلامی مالیات میں کاشتکاروں کے لیئے ایک بہترین نظام موجود ہے جس میں فصل کے پہلے مرحلے سے لیکر آخری مرحلے تک مالیاتی وسائل میسر ہیں جبکہ اجارہ ،مرابعہ اور دیگر مصنوعات کو زرعی شعبہ میں بہترین طریقہ سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ الہدی CIBEکے زیر اہتمام 8سے9نومبر کو کینیا میں چھٹے گلوبل اسلامی مائیکروفنانس فورم کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد زرعی مائیکروفنانس کے شعبے کو ترقی دینا ہے۔

مزید :

کامرس -