سانحہ کوئٹہ بد انتظامی، نااہلی اور بیڈ گورننس کی خوف ناک مثال ہے،ینگ وکلاء
لاہور(نامہ نگار) نااہل ، ناکام اور نکمے حکمرانوں سے ملک سنبھالا نہیں جارہا، سرکاری اداروں کو دہشت گردوں کے مخبروں اور ہمدردوں سے پاک کیا جائے۔ محمود خان اچکزئی نے بھارت سے وفاداری اور پاکستان سے غداری کاثبوت دیا ہے،سانحہ کوئٹہ بد انتظامی، نااہلی اور بیڈ گورننس کی خوف ناک مثال ہے۔حاضر سروس بھارتی فوجی کل بھوشن کی گرفتاری پر ہمارے حکمران چپ کیوں ہیں۔ کل بھوشن کو پھانسی دیکر عبرت کا نشان بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہارینگ وکلاء نے ایک اجلاس کے دوران کیا،پاکستان بار کونسل کے کوارڈینیٹر مدثر چودھری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیلئے مضبوط عزم اور نیک نیتی کی ضرورت ہے۔ مہنگائی عوام کی قوت برداشت سے باہر ہے اور امن و امان کی صورت حال بد سے بد تر ہو چکی ہے۔ بھارت سے پاکستانیوں کے بہنے والے خون کا حساب لینا حکومت پر فرض ہے۔ حکومت دنیا کے سامنے بھارتی دہشتگردی کا پردہ چاک کرے۔ مرزاحسیب اسامہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کو پہلی ترجیح بنایا جائے،دہشت گردوں کے مالیاتی سہولت کاروں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیاہے۔پاک سرزمین پر سی آئی اے اور را کے نیٹ ورک کاصفایا کیا جائے، امریکہ اور بھارت نے پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ کررکھا ہے۔ سابق سیکرٹری لاہور بار کامران بشیر مغل نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے بھارت سے وفاداری اور پاکستان سے غداری کاثبوت دیا ہے،اچکزئی اور فضل الرحمن نے سیکیورٹی ایجنسیوں پر بلا جواز تنقید کرکے بھارت کو خوش کیا ہے، اس وقت دفاعی اداروں پر تنقید نہیں ان کے پیچھے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بے مثال قربانیاں دے رہی ہیں۔ ارشاد گجر اورمجتبی چودھری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو سرد خانے میں ڈالنے والے حکمران قومی مجرم ہیں۔دہشت گردی کے خلاف نئی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔