مظفر گڑھ پنشن سکینڈل ‘ ریکوری شروع ‘ نیب نے 4ملزموں سے 10کروڑ نکلوالئے
ملتان ( نمائندہ خصوصی ) مظفر گڑھ میں نیشنل بینک پنشن سکینڈل سامن آنے کے بعد ملزمان نے اپنے اپنے حصے کی ریکوریاں کرانا شروع کردیں ہیں اب 42کروڑ مالیت کے اس فراڈ میں نیب نے 4ملزمان سے 10کروڑ روپے نکلوالئے ہیں ان ملزمان میں سے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹنٹ آفس(بقیہ نمبر35صفحہ7پر )
مظفر گڑھ کے ڈپٹی اکاؤنٹنٹ پرویز اقبال پر 10.3ملین روپے کی ریکوری ڈالی گئی ہے جس پر ملزم نے ابتدائی طور پر 35لاکھ روپے نیب کو جملے کرادئیے ہیں ڈپٹی اکاؤنٹنٹ یاسر رحیم پر 27لاکھ روپے کی ریکوری فکس کی گئی ہے اس نے 9لاکھ روپے نیب کو جمع کرادئیے ہیں اکاؤنٹں ٹ محمد افضل پر 20لاکھ روپے کی ریکوری فکس کی گئی ملزم نے 8لاکھ روپے جمع کرادئیے ۔ ملزمان ممتاز حسین سے 13لاکھ روپے ، الطاف مئیو سے 4لاکھ روپے جبکہ سعید احمد سے 8کروڑ 50لاکھ روپے وصول کرلئے گئے ہیں نیب ملتان نے اس سکینڈل کی تحقیقات کو وسیع کرتے ہوئے اب مزید 4ملزمان کے گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے گئے ہیں دریں اثنا نیب ترجمان کے مطابق نیشنل بینک مظفر گڑھ کرپشن کیس میں بے گناہ ملازمین کو گرفتار کرنے اور ہراساں کرنے کے الزامات سراسر بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے ۔ نیشنل بینک مظفر گڑھ کرپشن کیس میں اب تک 42کروڑ روپے کی کرپشن اور سراغ لگایا گیا ہے ۔ جسے کائبر ریٹ کے مطابق 47کروڑ روپے کے حساب سے ریکور کرکے نیشنل بینک /سرکاری خزانہ میں جمع کرایا جائے گا اب تک سات ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے چار ملزمان نے رضاکارانہ طور پر اپنے حصے کے 10کروڑ روپے واپس کردئیے ہیں ۔ جبکہ تین ملزمان ابھی تک حراست میں ہیں جن سے تفتیش ابھی جاری ہے مزید ملزمان کی گرفتاری جلد متوقع ہے خرد برد کی گئی رقم بڑھنے کا امکان ہے ۔ تمام گرفتار ہونے والے ملزمان سے قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے ۔
نیشنل سکینڈل