داعش کو ہٹلر کی مدد بھی مل گئی، یہ کیسے ممکن ہے؟ ایسی حقیقت منظر عام پر کہ جنگ لڑنے والے تمام ممالک کی ہوائیاں اُڑگئیں
قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) شام و عراق میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم کو اب ہٹلر کی مدد بھی حاصل ہو گئی ہے جس کے بعد اس کے خلاف لڑنے والے ممالک کی پریشانی مزید بڑھ گئی ہے۔”ہٹلر کی مدد“ کی بات سن کر آپ یقینا حیران ہوئے ہوں گے مگر واقعی بالواسطہ ایسا ہو رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران ہٹلر کی نازی فوج نے دشمن کو نابود کرنے کے لیے بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں اور بم زمین میں نصب کیے تھے جو اب بھی جوں کے توں زمین میں دفن ہیں۔ ان میں 20فیصدسرنگیں اور بم صرف مصر میں نصب کیے گئے تھے۔ اب داعش و دیگر شدت پسند گروپوں نے کھدائی کرکے ان بارودی سرنگوں اور بموں کی تلاش شروع کر دی ہے اورانہیں مخالف افواج پر حملوں میں استعمال کرنے لگے ہیں۔
داعش کی قید سے رہائی پانے کے بعد خاتون نے اپنا برقعہ اتارنے کی کوشش کی تو اس کے چھوٹے سے بچے نے واپس اس کا چہرہ ڈھانپ دیا اور ساتھ ہی ایک بات ایسی کہہ دی کہ جان کر آپ کی آنکھیں بھی نم ہوجائیں گی
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق مصر میں ساڑھے 15ہزار مربع میل علاقے میں نازی افواج نے 1940ءسے 1943ءکے دوران یہ سرنگیں اور بم نصب کیے تھے تاکہ برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست دے سکے۔ اس وقت ایک اندازے کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ بارودی سرنگیں مصر میں موجود ہیں جن کی تعداد 2کروڑ 30لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ مصر کی سول و فوجی قیادت کا کہنا ہے کہ ”داعش اور دیگر شدت پسند گروپ مصر کے صحرائی علاقے میں موجود ان بارودی سرنگوں کی تلاش کے لیے کھدائی کا کام بہت پہلے سے شروع کر چکے ہیں اور اب ان سرنگوں کے اجزاءبموں کی تیاری میں استعمال کر رہے ہیں۔ہمیں اب تک ایسی 10رپورٹس مل چکی ہیں جن کے مطابق شدت پسند ان بارودی سرنگوں کے اجزاءکو دیگر دھماکہ خیز ہتھیار بنانے میں استعمال کر رہے ہیں۔“