سٹور انچارج کی 4سال تک غیر حاضر ی پرایس این پی پی انتظامیہ سوئی رہی،ہائی کورٹ نے بڑے افسر طلب کرلئے
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سکول آف نیشنل پبلک پالیسی کا سٹور انچارج 4سال غیر حاضر رہا لیکن انتظامیہ سوئی رہی۔مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی نے یہ ریمارکس دیتے ہوئے غفلت برتنے پر سکول آف نیشنل پبلک پالیسی کے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن رائے اعجاز ضیغم اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو طلب کرلیا ہے۔فاضل جج کے روبروسکول آف نیشنل پبلک پالیسی کے سٹور انچارج ہارون خان کی درخواست کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ 4سال سے غیر حاضر تھا،اس سے قبل درخواست گزار ہارون خان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سکول انتظامیہ نے درخواست گزار کی 4مہینے کی تنخواہ روک رکھی ہے،تنخواہ جاری کرنے کا حکم دیا جائے،سکول آف نیشنل پبلک پالیسی کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار 4 برسوں سے غیرحاضر تھا، اس کی ایک ماہ میں صرف 3سے 4 دن کی حاضری ہوتی تھی، اسی لئے انتظامیہ نے درخواست گزار کی تنخواہ روکی ہے، اس انکشاف پر عدالت نے سکول کے لیگل ایڈوائزر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 4 سال سٹور انچارج غیرحاضر رہا تو انتظامیہ نے اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی، لگتا ہے کہ سکول آف نیشنل پبلک پالیسی کی انتظامیہ 4 برس سوئی رہی اور اسے پتہ ہی نہیں چلا کہ درخواست گزار غیرحاضر ہے، عدالت نے غفلت برتنے پر سکول آف نیشنل پبلک پالیسی کے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن رائے اعجاز ضیغم اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 16اگست کوطلب کر لیاہے۔