قیامت کی نشانی ماں اور بیٹے کو مکروہ فعل کرنے کے بعد بھی چین نہیں آیا تو ایسا کام کرنے کی ٹھان لی کہ سن کرہر انسان شرما جائے
نیو یارک (نیوزڈیسک)امریکہ میں ایک ماں اور بیٹے کے درمیان جنسی تعلق کی بھیانک داستان کا انکشاف ہونے کے بعد عدالت کی جانب سے انہیں ایک دوسرے سے دور رہنے کا حکم جاری کر دیا گیا، لیکن یہ بدبخت جوڑا شرمناک تعلق کی لت میں اس حد تک مبتلا ہو چکا ہے کہ پھر سے یکجا ہونے کیلئے عدالتی حکم کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے اور قانونی جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
بچوں کے ساتھ جشن آزادی منانے کا دلچسپ ترین طریقہ
اخبار دی میٹروکی رپورٹ کے مطابق 36 سالہ خاتون مونیکا میریس اور اس کے 19 سالہ بیٹے کیلب پیٹرسن کا تعلق ریاست نیو میکسیکو سے ہے۔ مونیکا جب 16 سال کی تھی تو ناجائز تعلق کے نتیجے میں اس کے ہاں ایک بیٹے نے جنم لیا اور اس کی کم عمری کی وجہ سے اس بچے کو پرورش کیلئے ایک فلاحی ادارے کے سپرد کر دیا گیا۔ تقریباً دو دہائیوں تک مونیکا نے اپنے بیٹے کی شکل نہ دیکھی لیکن جب حال ہی میں فیس بک پر ان کا پہلی بار رابطہ ہوا تو دونوں نے ملنے کا فیصلہ کیا۔ کیلب اپنی ماں کے گھر چلا آیا اور اس کے پاس رہائش اختیار کر لی، لیکن محض ایک ہفتے بعد ہی ان دونوں نے ماں بیٹے کے مقدس رشتے کو پامال کرتے ہوئے بے حیائی کی تمام حدیں پھلانگ لیں۔
اس شرمناک جوڑے کی خبر جلد ہی شہر بھر میں پھیل گئی اور پولیس کو اطلاع کر دی گئی، جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا اور عدالت نے انہیں ایک دوسرے سے دور رہنے کا حکم جاری کر دیا۔ ابھی ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہی تھی کہ انہوں نے الٹا یہ کہہ کر خود ایک مقدمہ دائر کر دیا کہ انہیں ایک دوسرے کے ساتھ ازدواجی تعلق استوار کرنے کی قانونی اجازت دی جائے۔ کیلب اور مونیکا کا کہنا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے اور ان کی قانونی جنگ کا مقصد نہ صرف خود یکجا ہونا ہے بلکہ جنیٹک سیکچوئل اٹریکشن (خونی رشتوں میں جنسی کشش ) کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا بھی ہے۔
اگر عدالت امریکی قوانین کی روشنی میں انہیں مجرم قرار دیتی ہے انہیں ڈیڑھ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، لیکن یہ امریکہ ہے، لہٰذا یہ بھی ممکن ہے کہ عدالت جنسی مراسم کو ان کا بنیادی حق قرار دے کر بے حیائی جاری رکھنے کی اجازت دے دے