ملکی ترقی کیلئے صحت اور تعلیم کے شعبہ جات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ظفر

ملکی ترقی کیلئے صحت اور تعلیم کے شعبہ جات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ظفر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (ایجوکیشن رپورٹر)پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام جشن آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں ’’70سال کا پاکستان : چیلنجز اور مواقع‘‘ کے موضوع پر خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر، پروفیسر ایمریطس شعبہ سیاسیات ڈاکٹر حسن عسکری رضوی، سابق ڈین سرگودھا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر راشد احمد خان، قائمقام ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر ڈاکٹر امجدعباس مگسی ، سینئر فیکلٹی ممبران اور طلباؤ طالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصرنے پاکستان کی 70سالہ اقتصادی صورتحال پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی امور پر کم وسائل خرچ کرنے کے باعث ہمارا سوشل سیکٹر بہت متاثر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے صحت اور تعلیم کے شعبہ جات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی مضبوطی کیلئے تین ڈیز یعنی ڈیویلپمنٹ ، ڈیفنس اور ڈیبٹ سروسز کا درست سمت میں ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے اپنی ترجیحات ، صنعتوں کیلئے پالیسیاں بنانے اور پائینر انڈسٹریوں کے تعین پر زور دیا۔


انہوں نے کہا کہ ملک میں استحکام و خوشحالی اور وطنیت کو پروان چڑھانے کیلئے نئی ترقیاتی پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ملکی معیشت کومضبوط بنانے اور ملک میں انویسٹمنٹ لانے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے کہا کہ بطور قوم ہمیں اپنے آباؤ اجدادکی آزادی کے لئے دی گئی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے ، ملک میں ستر برسوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو ذہن میں رکھنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کے بدلنے کے باجود پاکستان نے صنعتی و دفاعی میدان میں خاطر خواہ کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں حائل رکاوٹوں ، مشکلات اور مسائل کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمزور جمہوریت ، حکومتوں کے مسائل ، معاشی و معاشرتی ناانصافیاں پاکستان کے بڑ ے مسائل ہیں جن سے نپٹنے کیلئے نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر راشد احمد خان نے پاکستان کی جمہوریت کے مستقبل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان جمہوری کاوشوں کا حصول ہے لہذا جمہوریت پاکستان کے خون میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 70برسوں میں پاکستان کی جمہوریت مضبوط ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ کسی بھی طرح کی سرد جنگ ، الائنس سسٹم اور گلوبلائیزیشن کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی و علاقائی اورشہری و دیہاتی تقسیم، گورننس کے مسائل ، دہشت گردی اور شدت پسندی جیسے عناصر سے ابھی بھی پاکستانی جمہوریت متاثر ہے۔ قائمقام ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر ڈاکٹر امجد عباس مگسی نے کہا کہ پاکستان استحکام کے 70برس مکمل کرنے کے بعد71ویں برس میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کا مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ 70برس کسی بھی قوم کی ترقی کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے بلکہ قوموں کو نقطہ عروج پر پہنچنے کیلئے صدیاں درکار ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بعد آزادی حاصل کرنے والی اقوام مخلص رہنماؤں اور محنت کے بل پر ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک کوسیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی جیسے مسائل کا سامنا ہے لیکن ہم پاکستان کو اپنی محنت اور کوشش کے ساتھ ترقی یافتہ ملکوں میں شامل کر سکتے ہیں۔ قبل ازیں وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے پاکستان سٹڈی سنٹر کے لان میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں پودا لگایااور بعد ازاں جشن آزادی کیک بھی کاٹا گیا۔