پی ٹی آئی میں بحث جاری ہے کہ عائشہ گلالئی کو شاہ محمود قریشی اور اسد قیصر کی سپورٹ حاصل تھی:نجی اخبار کا دعویٰ
کراچی (ویب ڈیسک)روزنامہ امت نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ پی ٹی آئی میں یہ بحث چل رہی ہے کہ عائشہ گلالئی کو شاہ محمود قریشی اور سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر کی سپورٹ حاصل تھی ، عائشہ گلالئی احتساب کمیشن پشاور میں پیش نہیں ہوں گی۔خاتون رکن قومی اسمبلی نے احتساب کمیشن کی جانب سے ممکنہ طور پر بلائے جانے پر اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے وکلا سے مشاورت بھی شروع کردی ہے جبکہ عائشہ گلالئی عدلتی حکم پر اپنا موبائل ڈیٹا دینے کیلئے تیار ہیں۔اس حوالے سے خصوصی انکوائری بھی کی جارہی ہے۔
”یاد ماضی عذاب ہے یا رب۔۔۔“حامد میر نے نواز شریف کے ماضی کا ایسا کلپ چلا دیا کہ دیکھ کر وہ بھی شرم سے پانی پانی ہو جائیں گے
امت کے مطابق احتساب کمیشن پشاور میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے عائشہ گلالئی کے خلاف کرپشن کی درخواستیں دی گئی ہیں لیکن ان میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے گئے۔ ان درخواستوں میں کہاگیا ہے کہ عائشہ گلائی مختلف ترقیاتی کاموں میں رشوت کمیشن لینے کی مرتکب ہوئی ہیں، ان کے خلاف تحقیقات کرکے کارروائی کی جائے۔ اخبار کے مطابق احتساب کمیشن میں ابھی ان درخواستوں کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ ان پر کس حد تک کارروائی کی جاسکتی ہے جبکہ احتساب کمیشن نے درخواستیں دینے والوں کو بھی نوٹس جاری کردئیے ہیں کہ اگر ان کے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت موجود ہیں تو ادارے کو فراہم کئے جائیں تاکہ کارروائی کو آگے بڑھایا جاسکے۔ عائشہ گلالئی اس صورتحال کو مانیٹر کررہی ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے ملک کے معروف وکلاءسے رابطے بھی قائم کئے ہیں۔ اگر احتساب کمیشن پشاور نے انہیں بلایا تو وہ وہاں پیش ہونے کے بجائے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریں گی، جہاں نہ صرف یہ کہ وہ اپنی بے گناہی کو ثابت کریں گی بلکہ صوبہ خیبرپختونخوا کی اعلیٰ شخصیات کی کرپشن کے ثبوت فراہم کریں گی۔ اخباری ذرائع کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی کے پاس صوبے کی ذمہ دار کئی شخصیات کے خلاف کرپشن کے ثبوت ہیں۔
ماروی میمن نے گاڑی کی چھت پر چڑھ کر ایسی حرکت کردی کہ ۔۔۔
ادھر لاہور ہائیکورٹ میں ایک شہری فاروق امجد کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عائشہ گلالئی اور عمران خان کے موبائل فون (بلیک بیری) کا ڈیٹا منظر عام پر لایا جائے اور عدالت اس حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کو احکامات جاری کرے۔ امت کے مطابق عائشہ گلالئی کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے طلبی کا نوٹس ملا تو وہ عدالت میں نہ صرف پیش ہوں گی بلکہ اپنا موبائل ڈیتا بھی دیں گی اور اس حوالے سے کوئی پس و پیش نہیں کی جائے گی۔ اس کے ساتھ عائشہ گلالئی کی جانب سے عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ عمران خان کا بلیک بیری بھی فورینزک رپورٹ کے لئے حاصل کیا جائے اور اگر اس میں ان کے الزامات سچ ثابت ہوجائیں تو عمران خان کے خلاف پاکستان کے قانون کے مطابق کارروائی بھی کی جائے۔ خاتون رکن قومی اسمبلی کے قریبی ذرائع کے بقول عائشہ گلالئی ہر اس فورم سے تعاون کریں گی، جو ان کے الزامات کے حوالے سے تحقیقات کرے گا۔
سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے دنیا ٹی وی چھوڑ دیا، اب کہاں جا رہے ہیں؟ جیو نہیں بلکہ۔۔۔
پی ٹی آئی کے اندر شدومد سے یہ بحث چل رہی ہے کہ پارٹی کے اندر سے عائشہ گلالئی کو کس کی سپورٹ حاصل ہے یا رہی ہے۔ اخبار کے مطابق تحریک انصاف میں کہا جارہا ہے کہ عائشہ گلالئی کو شاہ محمود قریشی اور سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر کی سپورٹ حاصل تھی اور تحریک انصاف کے اندر اس حوالے سے خصوصی انکوائری بھی کی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پتہ چلایا جارہا ہے کہ ایم این ایز کی چوتھی فہرست سے اچانک عائشہ گلالئی کا نام پہلی فہرست میں کیسے آیا؟ اور اس میں کون ملوث تھا۔ اخبار کے مطابق عائشہ گلالئی اور شاہ محمود قریشی ایک ساتھ پیپلزپارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔ دونوں رہنماﺅں نے 2012ءمیں پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ عائشہ گلالئی کو ابتداہی سے مرکزی قیادت کی حمایت حاصل رہی۔ انٹراپارٹی الیکشن میں شاہ محمود قریشی سینئر وائس چیئرمین اور عائشہ گلالئی خواتین ونگ کی نائب صدر منتخب ہوئیں۔ 2013ءمیں خواتین کی مخصوص نشستوں پر عائشہ گلالئی کو چوتھی فہرست میں رکھا گیا ، لیکن بعد میں ان کا نام دو اہم شخصیات کی سفارش پر چوتھی فہرست سے نکال کر پہلی فہرست میں شامل کرلیا گیا۔ عائشہ گلالئی کی سفارش کرنے والوں میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور سپیکر اسد قیصر شامل تھے۔