عمران خان منسٹر انکلیو میں رہیں گے ، ڈپٹی سپیکر کانام بھی جلد سامنے آئیگا : تحریک انصاف
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس اور پنجاب ہاؤس میں رہائش اختیار کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بطور وزیراعظم منسٹر انکلیو میں رہیں گے۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے سینیٹر فیصل جاوید کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تقریب حلف برداری 18 اگست کو ایوان صدر میں ہوگی۔ حلف برداری کی تیاری (آج) ہفتہ سے شروع ہو جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ تقریب میں زیادہ وسیع پیمانے پر انتظامات نہیں کئے جائینگے یہ انتہائی سادہ تقریب ہوگی، جس میں چند سو لوگ شرکت کرینگے ۔ فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان بطور وزیراعظم منسٹر انکلیو میں رہیں گے ، منسٹر انکلیو میں مرمت کا کام چل رہا ہے اور یہ کام جب تک مکمل نہیں ہو جاتا اس وقت تک کچھ عرصے کیلئے عمران خان پنجاب ہاؤس میں قیام کریں گے۔ فواد چودھری نے کہا کہ منسٹر انکلیو میں مرمت کے کام کے اخراجات عمران خان اپنی جیب سے ادا کرینگے۔بھارتی ہائی کمشنر سے ملاقات کے حوالے سے فواد چودھری نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں ، بھارتی ہائی کمشنر نے عمران خان سے ملاقات کی ہے جس میں پی ٹی آئی سربراہ نے پاکستانی موقف ان کے سامنے رکھا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کے امیدوار کا نام بھی جلد سامنے آ جائے گا۔ فواد چودھری نے بتایا کہ بھارتی ہائی کمشنر نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے دستخط کا بلا عمران خان کو تحفے میں دیا ہے ۔ پوری بھارتی کرکٹ ٹیم نے پی ٹی آئی کی کامیابی پر عمران خان کو مبارکباد دی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے بتایا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم اپنی تقریب حلف برداری میں تین سابق کرکٹرز کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے بھارتی کرکٹر کپل دیو ، سنیل گواسکر اور نوجوت سنگھ سدھو کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ بھارتی کرکٹر کپل دیو نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’’ہیلو پاکستان‘‘ میں آ رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے جب عمران خان بطور وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔ مجھے اس لمحے کا شدت سے انتظار ہے ۔