نیب کی سی ڈی اے میں 150متبادل پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر انکوائری
اسلام آباد(آن لائن)قومی احتساب بیورو (نیب) کی سی ڈی اے میں 150 متبادل پلاٹوں کی الاٹ منٹ من پسند لوگوں کو دینے کی انکوائری ،سی ڈی اے افسران اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے ریکارڈ دینے سے گریزاں ہیں۔نیب نے ستمبر سے دسمبر 2017 ء کے دوران کوریجنڈم کیے گئے پلاٹوں پر انکوائری شروع کر رکھی ہے۔ پلاٹ آئی الیون، آئی ٹویلو، مار گلہ ٹاؤن، شہزاد ٹاؤن، آئی ٹین، آئی نائن،ایف الیون میں من پسند لوگوں کو دئیے گئے۔پلاٹ ڈپٹی ڈائریکٹر رانا فرحان، تیمور اور ڈائریکٹر عرفان اللہ کے دور میں دیئے گئے۔ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے مارچ میں لکھے گئے خط کا سی ڈے اے نے تاحال جواب اور ریکارڈ مہیا نہیں کر سکا۔چار روز قبل بھی نیب کی ٹیم آمنہ عقیل عباسی کی سربراہی میں ریکارڈ لینے لینڈ ڈیپارٹمنٹ پہنچ گئی تھی۔سی ڈی اے کو ریکارڈ ، پالیسی،قواعد و ضوابط نیب کو جمع کروانے کا آخری موقع دیا گیا۔انکوائری زدہ رانا فرحان اس وقت ڈپٹی ڈائریکڑ پبلک ریلشنز ، تیمور ڈی ڈی لینڈ سی ڈی اے کے طور پر کام کررہے ہیں۔عرفان اللہ کو چئیرمین سی ڈی اے پہلے ہی متعلقہ محکمے میں واپس بھیج چکے ہیں۔ رانا فرحا ن کا موقف ہے کہ متبادل پلاٹ متعلقہ اتھارٹی کی اجازت سے الاٹ کیے گئے۔
نیب انکوائری