کاروباری سرگرمیاں مکمل بحال، رونقیں لوٹ آئیں، کورونا سے مزید13افراد جاں بحق، 435نئے کیس رپورٹ، محرم میں ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو کورونا مریض بڑھ سکتے ہیں: اسد عمر 

کاروباری سرگرمیاں مکمل بحال، رونقیں لوٹ آئیں، کورونا سے مزید13افراد جاں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور، کراچی، اسلام آباد، کوئٹہ(لیڈی رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر میں کورونا صورتحال میں بہتری کے ساتھ ہی کاروباری سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہوگئیں، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان، گلگت، آزادکشمیر میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیا بحال کردی گئیں، تعلیمی اداروں اور شادی ہالز کو 15ستمبر کو کھولا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان، گلگت، آزادکشمیرحکومت نے کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دے دی ہے۔ریسٹورانٹ کھولنے اور ان آؤٹ سروس کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔ہوٹلز اور ریسٹورانٹ کے اوقات کار رات 10بجے تک ہوں گے۔اسی طرح سپورٹس، دکانیں، حجام، بیوٹی پارلرز بھی کھول دیے گئے۔تعلیمی اداروں اور شادی ہالز کو 15ستمبر کو کھولا جائے گا۔پنجاب میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تمام قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق چل سکے گی، جب کہ کاروبار کے اوقات کار اور ہفتہ وار چھٹیاں کورونا وائرس سے پہلے والے معمول کے مطابق ہوں گی سیکریٹری محمد عثمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں، عوام سے گزارش ہے کہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ روز صوبے میں تھیٹرز اور سینما ہالز کھولنے کی بھی اجازت دی تھی، تھیٹرز اور سینما ہالز کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیاسندھ حکومت نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ تاہم شادی ہالز اور سکولز 15 ستمبر تک بند رہیں گے۔سندھ کورونا ٹاسک فورس کے فیصلوں کے تحت جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کے نئے اوقات کار کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سندھ میں ہفتے کے چھ دن تمام کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کاروباری اوقات کار صبح چھ بجے سے رات آٹھ بجے تک ہوں گے۔ تاہم ہفتے کے روز سندھ میں کاروباری سرگرمیاں رات نو بجے تک ہو سکیں گی۔اس کے علاوہ سینماز، تھیٹرز، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس پر عائد پابندیاں بھی ختم کر دی گئی ہیں لیکن شادی ہالز اور سکولز 15 ستمبر تک بند رہیں گے۔محکمہ  وائلڈ لائف نے لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد تقریباً پانچ ماہ بعد چڑیا گھرسمیت صوبے بھرمیں تمام وائلڈلائف اور سفاری پارکس آج (منگل) سے کھولنے کا اعلان کردیا۔صوبائی وزیر وائلڈ لائف سید صمصام بخاری کی ہدایت پر تمام چڑیا گھروں،وائلڈلائف اور سفاری پارکس کو ایس او پیز کے تحت کھولنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔داخلے کے وقت حکومتی ایس او پیز کو مدنظررکھا جائے گا،بہت زیادہ رش کی اجازت نہیں ہوگی  اورمحدود تعداد میں ہی لوگوں کو چڑیا گھروں اورسفاری پارکس میں جانے کی اجازت ہو گی۔دوسری طرف نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے خبردار کیا ہے کہ محرم الحرام میں کورونا سے متعلق ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے سے کیسز بڑھ سکتے ہیں۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا  جس میں محرم الحرام کے جلوسوں میں عوام کی صحت اور تحفظ کو یقینی بناننے کے  لیے مختلف اقدامات پر تفصیلی غور کیاگیا۔این سی او سی اعلامیے کے مطابق صوبوں نے مختلف شعبوں کوکھولنے کے بعدکی صورت حال سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل سے آگاہ کیا اور این سی اوسی کے پلان آف ایکشن کو سراہا۔وفاقی وزیرمذہبی امور نورالحق قادری نے بتایاکہ محرم کے دوران کورونا سے متعلق جامع پروٹوکول کیلیے علماء  سے مدد لی جارہی ہے۔ اس موقع پر این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاحت سمیت کورونا وبا کی وجہ سے بند متعدد شعبے کھول چکے ہیں،کھولے گئے سیکٹرز میں کورونا سے متعلق ٹریس، ٹریک اور ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔اسد عمرکا کہنا تھا کہ عوام کی صحت اور تحفظ کے لیے واحد راستہ کورونا کی ٹیسٹنگ ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے صحت کے حوالے رہنما اصولوں اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا تو کورونا وائرس کے مریضوں میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
این سی او سی انتباہ

لاہور اسلام آباد، کراچی (جنرل رپورٹر، سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں کورونا سے مزید 13 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 6107 ہوگئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 284938 تک جاپہنچی ہے۔اب تک پنجاب میں 2170، سندھ میں 2282 اور خیبر پختونخوا میں 1231 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ اسلام آباد میں 171، بلوچستان میں 138، گلگت بلتستان میں 57 اور آزاد کشمیر میں 58 افراد کا انتقال ہوا ہے۔ بروز پیر ملک بھر سے کورونا کے مزید 435 کیسز اور 13 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جن میں سندھ سے 278 کیسز اور 10 اموات، پنجاب سے 117 کیسز ایک ہلاکت، اسلام آباد 20 کیسز، گلگت 13 کیسز 2 ہلاکتیں اور آزاد کشمیر سے 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔پنجاب سے کورونا کے 117 کیسز اور ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے جس کی تصدیق پی ڈی ایم اے کی جانب سے کی گئی ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 94477 اور ہلاکتیں 2170 ہو گئی ہیں۔صوبے میں اب تک کورونا کے 86273 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔وفاقی دارالحکومت سے کورونا کے مزید20 کیسز سامنے آئی ہے جس کی تصدیق نیشنل کمانڈ اینڈ ااپریشن سینٹر کی جانب سے کی گئی ہے۔سرکاری پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کیسز کی مجموعی تعداد 15261 ہو گئی ہے جب کہ اب تک کورونا سے 171 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں کورونا سے متاثرہ 12969افراد صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔آزاد کشمیر سے کورونا کے مزید 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔این سی او سی کے مطابق آزاد کشمیر میں اب تک مجموعی طور پر 2141 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ وہاں اموات کی تعداد 58 ہے۔آزاد کشمیر میں اب تک 1883مریض کورونا سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔گلگت بلتستان سے کورونا کے مزید 13کیسز اور 2 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں۔این سی او سی کے مطابق گلگت میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 2334 اور اموات کی تعداد 55 ہو گئی ہے جب کہ 1914 افراد صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔پیر کو سندھ میں کورونا کے باعث مزید 10 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 2282 ہوگئی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق اتوا کے روز میں مزید 278 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد  124127 تک جاپہنچی ہے۔صوبے میں اب تک 115984 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
کورونا ہلاکتیں 

مزید :

صفحہ اول -