ماتحت عدالتوں میں ناقص سکیورٹی، 7سالوں میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے
لاہور(رپورٹ:کامران مغل)سیشن کورٹ سمیت دیگر ماتحت عدالتوں میں انتہائی ناقص انتظامات کے پیش نظرگزشتہ 7سالوں میں ملزموں اور پولیس اہلکاروں سمیت قتل وغارت کے باعث درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے، ناقص سکیورٹی کے سبب،عدالتی عملے اورفاضل صاحبان کی زندگیاں بھی داؤ پر لگ چکی ہیں،۔تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ کے داخلی اور خارجی راستوں پر مامور پولیس اہلکاروں کی جانب سے ناقص سکیورٹی کے باعث سیشن کورٹ سمیت دیگرماتحت عدالتوں میں قتل کی ان ورداتوں میں پہلے بھی واقعات رونما ہوچکے ہیں، گزشتہ روز دن دیہاڑے قتل کے واقعہ کے بعد وکلاء میں خوف وہراس پایا جارہا ہے،سیشن عدالت میں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں وکلاء براداری کومقدمات کی سماعت کے لیے پیش ہونا پڑتاہے تاہم اس موقع پر عدالت میں سکیورٹی انتہائی ناقص ہونے کی وجہ سے ہزاروں وکلاء کے ساتھ ساتھ روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں پیشی پرآئے ملزمان اوران کی ملاقات کے لئے آنے والے رشتہ داروں کی زندگیاں داؤ پر لگی رہتی ہیں، 15جون 2013ء میں سیشن کورٹ میں ناقص سکیورٹی کی وجہ سے ایڈیشنل سیشن جج صادق مسعود کی عدالت میں گھس کرملزم سابق پولیس اہلکارشہبازنے 2افرادکوقتل 2افرادکو زخمی کردیاتھا۔27جون 2013کوملزم قیدی افتخار بابرکو ایک بارپھرملزمان مزمل اور رمضان نے کلہاڑیوں کے وار کر کے اسے شدید زخمی کردیا تھا۔ 2فروری 2018ء کوسیشن عدالت میں مخالف فریق کی سرعام فائرنگ کے نتیجے میں قتل کیس کی پیشی بھگتنے کے لئے آنے والا ملزم ملک امجد گجر اور پولیس کانسٹیبل آصف اقبال کوفائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا،28مئی 2018ء کو ضلع کچہری میں پیشی پرآنے والے ملزم اسلم عرف اچھا کوقتل کردیاگیا،2019ء میں بھی اسی طرح کے واقعات رونماہوئے ہیں اب گزشتہ روز قتل کے واقعہ کے بعد پولیس کی سیکیورٹی کا پول گھل گیاہے،جس پرلاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر جی اے خان طارق اورلاہوربارکے سینئرممبر میاں داؤدایڈووکیٹ کا کہناہے کہ سیشن کورٹ کو فراہم کی جانی والی موجودہ پولیس سیکیورٹی انتہائی ناقص ہے،واک تھرو گیٹس بھی ناکارہ ہیں۔
ناقص سکیورٹی