50ملین روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈز ایک ہفتہ میں جاری کرنے کی ہدایات جاری
اسلام آباد(آن لائن) وزیر اعظم کے مشیر براے خزانہ و ریوینیو عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدار ت ریفنڈز ادائیگی پر ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سیلز ٹیکس کی مد میں 142 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگی کی جانی ہے اور انکم ٹیکس کی مد میں 90 ارب روپے کے ریفنڈز جاری ہونا باقی ہیں۔ برآمدی سیکٹر کو فوقیت دیتے ہوئے 106 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے ہیں۔ سال 2020 کے دوران سیلز ٹیکس کی مد میں ریفنڈ کلیمز ریفنڈ ادائیگی کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں جو کہ 154 ارب روپے ہیں۔کاروباری طبقہ کے مسائل کے تدارک کے لئے یہ تجویز کیا گیا کہ کاروباری حضرات کے نمائندگان پر مشتمل تکنیکی کمیٹیا ں تشکیل دی جائیں جو کہ ریفنڈز کے بروقت اجراء کو یقینی بنائیں۔ تجویز دی گئی کہ فیلڈ دفاتر کی سطح پر سہولتی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جو کہ مقامی سطح پر کاروباری طبقہ کے مسائل کو حل کر سکیں۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ کاروباری حضرات کی سہولت کے لئے کمپلینٹ سیل تشکیل دیا جائے جو کہ تمام شکایات کا بروقت ازالہ کرے۔ ایف بی آر کو ہدایات جاری کی گئی کہ 50 ملین روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈز کوایک ہفتہ کے اندر جاری کر دئیے جائیں جس کے لئے فنانس ڈویثرن فنڈز فراہم کرے گی۔ ریفنڈز کے تسلسل کے ساتھ اجراء کے لئے تجویز دی گئی کہ پچھلے سالوں کے ریفنڈز کی ادائیگی کے لئے ایف بی آر ریفنڈ فنڈ تشکیل دے جو کہ محا صل کے اکھٹا کرنے کو متاثرکئے بغیر ریفنڈز کی مکمل ادائیگی تک قائم رہے۔ اجلاس میں میں ایف بی آر کی کرپشن کی روک تھام کے لئے اٹھائے گئے موثر اقدامات کی تعریف کی گئی۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں وفاقی وزیر براے صنعت و پیداوار حماد اظہر، وزیر براے پارلیمانی امور محمد اعظم خان سواتی، مشیر براے کامرس ٹیکسٹائل و سرمایہ کاری عبدالرزاق داود، فیض اللہ کموکا، سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ اور چیئر مین ایف بی آر محمد جاوید غنی شامل تھے۔
ریفنڈز فیصلہ