چین کے سرکاری ٹی وی میں ہراسانی کے واقعے کا مشہور مقدمہ خارج

چین کے سرکاری ٹی وی میں ہراسانی کے واقعے کا مشہور مقدمہ خارج
چین کے سرکاری ٹی وی میں ہراسانی کے واقعے کا مشہور مقدمہ خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین میں جنسی ہراسگی کا معروف مقدمہ ثبوتوں کی عدم دستیابی پر خارج کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق 2018ءمیں ژو شیاﺅ ژوان نامی لڑکی کی طرف سے سرکاری ٹی وی کے میزبان ژو جن پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ 2014ءمیں جب وہ سرکاری ٹی وی میں انٹرشپ کر رہی تھی تب ژو جن نے اس جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔ 
29سالہ ژوشیاﺅ کی طرف سے یہ مقدمہ درج کیے جانے کے بعد چین میں بھی ’می ٹو‘ (Me Too)مہم کا آغاز ہو گیا اور سوشل میڈیا پر درجنوں دیگر خواتین بھی اپنے ساتھ ہونے والے جنسی ہراسگی کے واقعات بیان کرنے لگیں۔ تاہم چین میں می ٹو مہم کا نقطہ آغاز بننے والے اس مقدمے کو اب عدالت نے خارج کر دیا ہے۔ 
رپورٹ کے مطابق عدالت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے، جن سے ژوشیاﺅ کا الزام درست ثابت ہو سکے۔واضح رہے کہ ژوشیاﺅ نے اس مقدمے میں استدعا کر رکھی تھی کہ عدالت ژوجن کو 50ہزار یوآن ہرجانہ ادا کرنے اور معافی مانگنے کا حکم دے۔

مزید :

قومی -