ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آگئیں
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کرلی ہے۔گاڑی مرکزی ملزم شہریار کی والدہ شہناز کے نام پر کرائے پر لی گئی، شہناز کے شوہر سجاد نے بیوی کو گاڑی لے کر دینے کا کہا تھا، شہناز کا بھتیجا گاڑی لے کر آیا اور گاڑی سجاد کے حوالے کی۔
پولیس کے مطابق واردات کیلئے کرائے پر لی گئی گاڑی جعلی نمبر پلیٹ کے ساتھ استعمال کی گئی۔آج نیوز کے پولیس ذرائع کے مطابق وقوعہ کے وقت گاڑی کو جعلی نمبر پلیٹ لگائی گئی، شہر سے نکلنے کے بعد ملزمان نے گاڑی کو اصل نمبر پلیٹ واپس لگادی۔گاڑی وہاڑی سے تین دن کے لیے کرائے پر لے گئی تھی، رینٹ اے کار والے مالک کو تاحال گاڑی کا کرایہ وصول نہیں ہوا ہے۔
مرکزی ملزمان شہریار، اس کے والد سجاد اور چچا شاہد تاحال مفرور ہیں، جبکہ پولیس نے مقتول کے بیٹے قیوم سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کر رکھا ہے۔شاہد صدیق کے قتل کی ڈیل ایک کروڑ 60 لاکھ میں طے پائی تھی، ملزم شہریار نے 16 لاکھ 75 ہزار روپے وصول کئے تھے۔
واضح رہے کہ لاہور میں نجی ہسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا انہیں چار گولیاں لگیں تھی۔