فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج پر ”جیو “کی اجارہ داری ،سرکاری ٹی وی سمیت دیگر میڈیانمائندوں کا احتجاج ، سپریم کورٹ انتظامیہ لاجواب ، آرٹیکل 25کی خلاف ورزی کی گئی : قانونی ماہرین

فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج پر ”جیو “کی اجارہ داری ،سرکاری ٹی وی سمیت دیگر ...
فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج پر ”جیو “کی اجارہ داری ،سرکاری ٹی وی سمیت دیگر میڈیانمائندوں کا احتجاج ، سپریم کورٹ انتظامیہ لاجواب ، آرٹیکل 25کی خلاف ورزی کی گئی : قانونی ماہرین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج تک صرف ایک نجی ٹی وی چینل کو رسائی دی گئی جبکہ سپریم کورٹ کی طرف سے سرکاری ٹی وی سمیت دیگر تمام چینلزکو نظرانداز کردیاگیاجس پر صحافیوں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا اور نئے چیف جسٹس نے مذکورہ ناانصافی پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیاجبکہ چیف جسٹس کے سٹاف آفیسر بھی لاجواب ہوگئے ۔ چیف جسٹس کے اعزاز میں ہونیوالے الوداعی فل کورٹ اجلاس کی فوٹیج سپریم کورٹ انتظامیہ کی جانب سے صرف جیونیوز کو فراہم کی گئی جس پر صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔ ماہر قانون احمد رضاقصوری نے کہاہے کہ سپریم کورٹ انتظامیہ کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 25کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے اور آئین کی بالادستی کا نعرہ لگانے والے ادارے کے عملے نے آئین کی دھجیاں بکھیردیں ۔ عاصمہ جہانگیر نے کہاکہ ایک میڈیا گروپ اپنا سیلز ٹیکس بچارہاہے اور چند گھنٹوں سے چیف جسٹس کے تعریفی نعرے بھی چلائے جارہے ہیں ۔ علی احمد کرد نے مطالبہ کیاکہ میڈیا سے امتیازی سلوک کی انکوائری ہونی چاہیے ۔چیف جسٹس کے دیرینہ ساتھی اعتزازاحسن کاکہناتھاکہ میڈیا سے امتیازی سلوک پہلے سے طے شدہ معاملہ لگتاہے ، شاید انتظامیہ کوردعمل کا اندازہ نہیں تھا۔ اُنہوں نے کہاکہ ایسا ہی معاملہ کسی اور ادارے میں ہوتاتو از خود نوٹس لیاجاتا۔ صرف ایک نجی ٹی وی چینل کو فوٹیج تک رسائی دینے پر میڈیا نمائندوں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بائیکاٹ بائیکاٹ کے نعرے لگائے ۔ اس فوٹیج سے دیگر نجی چینلز کے علاوہ سرکاری ٹی وی کو بھی محروم رکھاگیا۔ میڈیا سے گفتگومیں امتیازی سلوک سے متعلق چیف جسٹس کے سٹاف آفیسر بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور موقف اپنایاکہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ایک نجی کیمرہ مین بلایاجو فرار ہوگیا، کارروائی کی جائے گی ۔ میڈیا نمائندوں نے نئے چیف جسٹس سے امتیازی سلوک پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا اور عشایئے کی کوریج کے لیے جاری ہونیوالے دعوت نامے واپس کردیئے ۔