بچوں کے محفوظ مستقبل کی خاطر ایس اوپیز پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے: چیف سیکرٹری

بچوں کے محفوظ مستقبل کی خاطر ایس اوپیز پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے: چیف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


       پشاور(سٹی رپورٹر)چیف سیکرٹری خیبر پختونخواڈاکٹرشہزاد خان بنگش نے5روزہ انسداد پولیو مہم کا افتتاح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلاکر کیاان کا کہناتھا کہ اپنے بچوں کے محفوظ مستقبل کی خاطر مقررہ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ہم کامیابی سے اس چیلنج سے نبردآزما ہورہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں ماہ دسمبر کی انسدادپولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسیکرٹری صحت طاہر اورکزئی، ایمرجنسی آپریشن سنٹر(ای او سی) خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر عبدالباسط، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے میڈیکل ڈائریکٹر، ہسپتال ڈائریکٹر، ڈائریکٹر نرسنگ، ای پی آئی کے اعلیٰ حکام، عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف)،ڈبلیو ایچ او، بی ایم جی ایف اور دیگر معاون اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ کوآرڈینیٹر ای او سی عبدالباسط نے بتایا کہ صوبہ بھر میں انسدادپولیو مہم 10دسمبرسے شروع ہورہی ہے جس کے دوران5سال سے کم عمر کے 64لاکھ13ہزار817 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے اس مقصد کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 30ہزار542ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ان پولیو ٹیموں میں 27ہزار 355موبائل ٹیمیں،1ہزار902فکسڈ،1ہزار130ٹرانزٹ اور155رومنگ ٹیمیں شامل ہیں جبکہ مہم کی موثر نگرانی کے لئے7ہزار370 ایریا انچارج شامل ہیں اس انسدادپولیو مہم کے دوران پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے پولیو مہم کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں انسدادپولیو مہم کا آغاز کیا انہوں نے متعلقہ حکام خصوصا فیلڈ سٹاف کو کورونا سے بچاؤ کے تمام حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو مہمات کو موثر اور نتیجہ خیزبنائیں۔انہوں نے معاشرے کے تمام شعبوں سے وابستہ افرادبالخصوص والدین پر زور دیا کہ وہ قوم کے مستقبل کو معذوری سے بچانے کے لئے آگے آئیں اور انسدادپولیومہم کے دوران ان کے دروازے پر دستک دینے والے پولیوورکرز اور اہلکاروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔

مزید :

صفحہ اول -