بی جے پی کی وزارت اعلیٰ کی امیدوار نے دہلی انتخابات میں شکست کی وجہ ’فتوؤں‘ کو قرار دیدیا
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو حکومت میں آئے ایک سال مکمل ہونے سے قبل ہی دہلی کے ریاستی انتخابات میں ذلت آمیز شکست کے بعد پارٹی شش و پنج کا شکا ر ہے اور شکست کی مختلف وجوہات پیش کرنے میں بھی پیش پیش ہے۔ پارٹی کی وزارت اعلیٰ کی امیدوار کرن بیدی نے اس نا قابل یقین شکست کو انتخابات سے قبل جاری کئے جانے والے فتوؤں کا نتیجہ قرار دیدیا ہے۔ تفصٰلات کے مطابق انہوں نے اس ضمن میں بھارتی الیکشن کمیشن کو شکایتی مراسلہ بھی بھیجوا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی علاقے میں جاری ہونے والے فتوے لوگوں کی رائے پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کی پارٹی کیخلاف آ نے والے فتوے ہی ان کی شکست کی اصل وجہ ہیں۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے حلقے میں بھاری اکثریت سے جیت رہی تھیں تاہم مختلف علاقوں میں آ نے والے فتوے ان کو لے ڈوبے۔
بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے مزید 5 کارکنوں کو سزائے موت سنا دی
انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کو باریک بینی سے دیکھا جائے اور ایسے فتوے جاری کئے جانے میں رکاوٹیں ڈالی جائیں تاکہ لوگ صرف اپنی خواہش کے مطابق ہی ووٹ دیں۔ واضح رہے بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی انتخابات میں ایسے متعدد فتوے جاری ہوئے تھے جن میں بی جے پی کو ووٹ دینے سے روکا گیا تھا ۔ تاہم یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ایسے ہی کچھ فتوے عام انتخابات سے قبل بھی جاری ہوئے تھے تاہم ان انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔